مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

بغی (زیادہ روی)

(4-133)

حدیث نمبر 1

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الأشْعَرِيِّ عَنِ ابْنِ قَدَّاحٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) إِنَّ أَعْجَلَ الشَّرِّ عُقُوبَةً الْبَغْيُ۔

فرمایا رسول اللہ ﷺ نے بغاوت کا عذاب سے سے جلد آنے والا ہے شر سے۔

حدیث نمبر 2

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ يَقُولُ إِبْلِيسُ لِجُنُودِهِ أَلْقُوا بَيْنَهُمُ الْحَسَدَ وَالْبَغْيَ فَإِنَّهُمَا يَعْدِلانِ عِنْدَ الله الشِّرْكَ۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ شیطان اپنے لشکر سے کہتا ہے بنی آدم کے درمیان حسد اور بغاوت پیدا کرو کیونکہ یہ دونوں اللہ کے نزدیک شرک کے برابر ہیں۔

حدیث نمبر 3

عَلِيٌّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ حَرِيزٍ عَنْ مِسْمَعٍ أَبِي سَيَّارٍ أَنَّ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) كَتَبَ إِلَيْهِ فِي كِتَابٍ انْظُرْ أَنْ لا تُكَلِّمَنَّ بِكَلِمَةِ بَغْيٍ أَبَداً وَإِنْ أَعْجَبَتْكَ نَفْسَكَ وَعَشِيرَتَكَ۔

راوی کہتا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے مجھے خط میں لکھا کہ کبھی زبان سے سرکشی کی بات نہ کہو اگرچہ تمہارا نفس اور قبیلہ تمہیں تعجب میں ڈالے۔

حدیث نمبر 4

عَلِيٌّ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنِ ابْنِ رِئَابٍ وَيَعْقُوبَ السَّرَّاجِ جَمِيعاً عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (عَلَيهِ السَّلام) أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ الْبَغْيَ يَقُودُ أَصْحَابَهُ إِلَى النَّارِ وَإِنَّ أَوَّلَ مَنْ بَغَى عَلَى الله عَنَاقُ بِنْتُ آدَمَ فَأَوَّلُ قَتِيلٍ قَتَلَهُ الله عَنَاقُ وَكَانَ مَجْلِسُهَا جَرِيباً فِي جَرِيبٍ وَكَانَ لَهَا عِشْرُونَ إِصْبَعاً فِي كُلِّ إِصْبَعٍ ظُفُرَانِ مِثْلُ الْمِنْجَلَيْنِ فَسَلَّطَ الله عَلَيْهَا أَسَداً كَالْفِيلِ وَذِئْباً كَالْبَعِيرِ وَنَسْراً مِثْلَ الْبَغْلِ فَقَتَلْنَهَا وَقَدْ قَتَلَ الله الْجَبَابِرَةَ عَلَى أَفْضَلِ أَحْوَالِهِمْ وَآمَنِ مَا كَانُوا۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا اے لوگو بغاوت اپنے لوگوں کو جہنم کی طرف کھینچ لے جاتی ہے سب سے پہلے جس نے خدا سے بغاوت کی وہ عناق بنت آدم تھی۔ سب سے پہلے جس کو خدا نے قتل کیا وہ عناق تھی وہ اتنی بھاری بھر کم تھی کہ کئی جریب زمین بیٹھنے کے لیے درکار تھی اس کی بیس انگلیاں تھیں ہر انگلی میں دو ناخن تھے درانتی جیسے اللہ نے اس پر ہاتھی جیسے شیر کو اونٹ جیسے بھیڑیے کو خچر جیسے گدھ کو مسلط کیا انھوں نے اس کو قتل کر دیا اور اللہ نے قتل کیا جباروں کو ان کے بہترین حالات اور امن کی صورت میں۔