مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

جو کوئی برادر مومن کو نہ خود کوئی چیز دے نہ دوسروں کو دینے دے

(4-157)

حدیث نمبر 1

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ وَأَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَسَّانَ جَمِيعاً عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ فُرَاتِ بْنِ أَحْنَفَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ أَيُّمَا مُؤْمِنٍ مَنَعَ مُؤْمِناً شَيْئاً مِمَّا يَحْتَاجُ إِلَيْهِ وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَيْهِ مِنْ عِنْدِهِ أَوْ مِنْ عِنْدِ غَيْرِهِ أَقَامَهُ الله يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُسْوَدّاً وَجْهُهُ مُزْرَقَّةً عَيْنَاهُ مَغْلُولَةً يَدَاهُ إِلَى عُنُقِهِ فَيُقَالُ هَذَا الْخَائِنُ الَّذِي خَانَ الله وَرَسُولَهُ ثُمَّ يُؤْمَرُ بِهِ إِلَى النَّارِ۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے جو کوئی بندہ مومن کو باوجود قدرت رکھنے کے نہ خود کوئی شے دے اور نہ دوسروں سے دلائے تو وہ روز قیامت اس طرح محشور ہو گا کالا منہ، نیلی آنکھیں دونوں ہاتھ گردن سے بندھے ہوئے لوگ پوچھیں گے یہ کون ہے۔ کہا جائے گا یہ وہ خائن ہے جس نے خدا اور رسول سے خیانت کی پھر اسے جہنم میں ڈالنے کا حکم دیا جائے گا۔

حدیث نمبر 2

ابْنُ سِنَانٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ ظَبْيَانَ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَا يُونُسُ مَنْ حَبَسَ حَقَّ الْمُؤْمِنِ أَقَامَهُ الله عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ خَمْسَمِائَةِ عَامٍ عَلَى رِجْلَيْهِ حَتَّى يَسِيلَ عَرَقُهُ أَوْ دَمُهُ وَيُنَادِي مُنَادٍ مِنْ عِنْدِ الله هَذَا الظَّالِمُ الَّذِي حَبَسَ عَنِ الله حَقَّهُ قَالَ فَيُوَبَّخُ أَرْبَعِينَ يَوْماً ثُمَّ يُؤْمَرُ بِهِ إِلَى النَّارِ۔

راوی کہتا ہے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا اے یونس جس نے حق مومن کو روکا اللہ تعالیٰ اس کو روز قیامت پانچ سو سال تک کھڑا رکھے گا یہاں تک کہ پسینہ یا خون اس کے پیروں سے بہے گا اور ایک منادی ندا دے گا یہ وہ ہے جس نے اللہ کا حق روکا۔ پھر وہ چالیس روز سرزنش کے بعد دوزخ میں ڈال دیا جائے گا۔

حدیث نمبر 3

مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) مَنْ كَانَتْ لَهُ دَارٌ فَاحْتَاجَ مُؤْمِنٌ إِلَى سُكْنَاهَا فَمَنَعَهُ إِيَّاهَا قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ يَا مَلائِكَتِي أَ بَخِلَ عَبْدِي عَلَى عَبْدِي بِسُكْنَى الدَّارِ الدُّنْيَا وَعِزَّتِي وَجَلالِي لا يَسْكُنُ جِنَانِي أَبَداً۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے جس کے پاس گھر تھا اور برادر مومن اس گھر کا محتاج ہو اور وہ اس کو رہائش کے لیے نہ دے تو خدا فرماتا ہے اے میرے ملائکہ اس میرے بندے نے میرے بندے کو دنیا میں گھر نہ دیا مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم ہے کہ میں اس کو اپنی جنت میں ہرگز جگہ نہ دوں گا۔

حدیث نمبر 4

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الله عَنْ عَلِيِّ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَسَنِ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنْ أَتَاهُ أَخُوهُ الْمُؤْمِنُ فِي حَاجَةٍ فَإِنَّمَا هِيَ رَحْمَةٌ مِنَ الله عَزَّ وَجَلَّ سَاقَهَا إِلَيْهِ فَإِنْ قَبِلَ ذَلِكَ فَقَدْ وَصَلَهُ بِوَلايَتِنَا وَهُوَ مَوْصُولٌ بِوَلايَةِ الله عَزَّ وَجَلَّ وَإِنْ رَدَّهُ عَنْ حَاجَتِهِ وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَى قَضَائِهَا سَلَّطَ الله عَلَيْهِ شُجَاعاً مِنْ نَارٍ يَنْهَشُهُ فِي قَبْرِهِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ مَغْفُورٌ لَهُ أَوْ مُعَذَّبٌ فَإِنْ عَذَرَهُ الطَّالِبُ كَانَ أَسْوَأَ حَالاً قَالَ وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ مَنْ قَصَدَ إِلَيْهِ رَجُلٌ مِنْ إِخْوَانِهِ مُسْتَجِيراً بِهِ فِي بَعْضِ أَحْوَالِهِ فَلَمْ يُجِرْهُ بَعْدَ أَنْ يَقْدِرَ عَلَيْهِ فَقَدْ قَطَعَ وَلايَةَ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى۔

فرمایا حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے جس کے پاس کوئی برادر مومن اپنی حاجت لے کر آئے تو یہ اللہ کی رحمت ہے اس نے اس محتاج کو اس کے پاس بھیجا اگر اس نے اس کی ضرورت پوری کر دی تو اس کو ہماری اور اللہ کی مدد حاصل ہو گئی اور اگر اس کو رد کر دیا درآنحالیکہ اس کو بجا لانے پر قدرت تھی تو خدا اس پر ایک اژدھا مسلط کریگا آگ کا بنا ہو اجو روز قیامت اس کو نوچتا رہے گا مغفور ہو یا معذب اور اگر طالب عذر خواہ ہو تو اور برا حال ہو گا اور یہ بھی فرمایا جو کسی کے پاس کسی خاص مصیبت میں طالب پناہ ہو کر آئے تو وہ باوجود قدرت مدد نہ کرے تو اللہ کی مدد اس سے منقطع ہو جائے گی۔