مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ كَثِيرٍ الرَّقِّيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) فِي قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ وَلِمَنْ خافَ مَقامَ رَبِّهِ جَنَّتانِ قَالَ مَنْ عَلِمَ أَنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ يَرَاهُ وَيَسْمَعُ مَا يَقُولُهُ وَيَفْعَلُهُ مِنْ خَيْرٍ أَوْ شَرٍّ فَيَحْجُزُهُ ذَلِكَ عَنِ الْقَبِيحِ مِنَ الأعْمَالِ فَذَلِكَ الَّذِي خافَ مَقامَ رَبِّهِ وَنَهَى النَّفْسَ عَنِ الْهَوى.
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے اس آیت کے متعلق جو خدا کے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرا اس کے لیے دوہری جنت ہے۔ فرمایا جس نے یہ جان لیا کہ اللہ تعالیٰ اسکے ہر عمل کو دیکھتا ہے اور ہر قول کو سنتا ہے خواہ وہ اچھا ہو یا برا تو یہ اس کو اعمال قبیح کی بجاآوری سے روکے گا اسی کے متعلق خدا نے فرمایا ہے جس نے مقام رب سے خوف کیا اور نفس کو بری خواہشوں سے روکا (وہ نجات یافتہ ہے)۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ عِيسَى عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُمَرَ الْيَمَانِيِّ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ كُلُّ عَيْنٍ بَاكِيَةٌ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غَيْرَ ثَلاثٍ عَيْنٍ سَهِرَتْ فِي سَبِيلِ الله وَعَيْنٍ فَاضَتْ مِنْ خَشْيَةِ الله وَعَيْنٍ غُضَّتْ عَنْ مَحَارِمِ الله۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے روز قیامت ہر آنکھ روئے گی سوائے تین آنکھوں کے جو عذابِ خدا میں جاگی و خوف خدا سے روئی جو محارم الہٰیہ سے کترائی۔
عَلِيٌّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ فِيمَا نَاجَى الله عَزَّ وَجَلَّ بِهِ مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) يَا مُوسَى مَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ الْمُتَقَرِّبُونَ بِمِثْلِ الْوَرَعِ عَنْ مَحَارِمِي فَإِنِّي أُبِيحُهُمْ جَنَّاتِ عَدْنٍ لا أُشْرِكُ مَعَهُمْ أَحَداً۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے خدا نے موسیٰ سے مناجات کی ، اے موسیٰ جو کوئی حرام چیزوں سے پرہیز کرتا ہے وہ میرے نزدیک سب سے زیادہ مقرب ہے میں جنات عدن کو بلا شرکت غیرے اس کے لیے مباح کر دوں گا۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مِنْ أَشَدِّ مَا فَرَضَ الله عَلَى خَلْقِهِ ذِكْرُ الله كَثِيراً ثُمَّ قَالَ لا أَعْنِي سُبْحَانَ الله وَالْحَمْدُ لله وَلا إِلَهَ إِلا الله وَالله أَكْبَرُ وَإِنْ كَانَ مِنْهُ وَلَكِنْ ذِكْرَ الله عِنْدَ مَا أَحَلَّ وَحَرَّمَ فَإِنْ كَانَ طَاعَةً عَمِلَ بِهَا وَإِنْ كَانَ مَعْصِيَةً تَرَكَهَا۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے خدا نے اپنی مخلوق پر جو ذکر کثیر فرض کیا ہے ان میں ایک ذکر سب سے زیادہ ہے اس ذکر سے میری مراد تسبیحاتِ اربعہ نہیں ہے اگرچہ وہ بھی ذکر ہے بلکہ میری مراد وہ ذکر ہے جو اس وقت ہو کہ حلال چیز کو شوقِ ثواب میں بجا لائے اور حرام کو خوفِ خدا میں ترک کرے اور اگر وہ امر اطاعت سے متعلق ہو تو بجا لائے اور اگر معصیت سے متعلق ہو تو ترک کرے۔
ابْنُ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ خَالِدٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) عَنْ قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ وَقَدِمْنا إِلى ما عَمِلُوا مِنْ عَمَلٍ فَجَعَلْناهُ هَباءً مَنْثُوراً قَالَ أَمَا وَالله إِنْ كَانَتْ أَعْمَالُهُمْ أَشَدَّ بَيَاضاً مِنَ الْقَبَاطِيِّ وَلَكِنْ كَانُوا إِذَا عَرَضَ لَهُمُ الْحَرَامُ لَمْ يَدَعُوهُ۔
راوی کہتا ہے میں نے حضرت ابو عبداللہ سے اس آیت کے متعلق پوچھا انھوں نے جو عمل کیا ہم نے اس کو غبار پراگندہ بنا دیا۔ فرمایا اگرچہ ان کے اعمال مصر کے سفید کپڑے سے زیادہ سفید تھے مگر جب حرام چیز ان پر پیش کی جاتی تھی تو اس کو چھوڑتے نہ تھے۔
عَلِيٌّ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ تَرَكَ مَعْصِيَةً لله مَخَافَةَ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى أَرْضَاهُ الله يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ حضرت رسولِ خدا ﷺ نے فرمایا جس نے خوفِ خدا سے معصیت کو ترک کیا روز قیامت اللہ اس سے راضی ہو گا۔