عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ الدُّعَاءَ يَرُدُّ الْقَضَاءَ يَنْقُضُهُ كَمَا يُنْقَضُ السِّلْكُ وَقَدْ أُبْرِمَ إِبْرَاماً۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے دعا نازل ہونے والی بلا کو اس طرح توڑ دیتی ہے جیسے دھاگا توڑ دیا جاتا ہے اگرچہ وہ کسی قدر مستحکم بھی ہو۔
عَنْهُ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ يَزِيدَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَسَنِ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ إِنَّ الدُّعَاءَ يَرُدُّ مَا قَدْ قُدِّرَ وَمَا لَمْ يُقَدَّرْ قُلْتُ وَمَا قَدْ قُدِّرَ عَرَفْتُهُ فَمَا لَمْ يُقَدَّرْ قَالَ حَتَّى لا يَكُونَ۔
فرمایا امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے دعا رد کرتی ہے اس مصیبت کو جو مقدر ہو چکی اور جو مقدر نہیں ہوئی۔ راوی نے کہا جو مقدرر ہو چکی وہ تو میں سمجھا لیکن جو مقدر نہیں ہوئی وہ کیا ہے۔ فرمایا جو ابھی نازل نہیں ہوئی۔
أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ صَفْوَانَ عَنْ بِسْطَامَ الزَّيَّاتِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ الدُّعَاءَ يَرُدُّ الْقَضَاءَ وَقَدْ نَزَلَ مِنَ السَّمَاءِ وَقَدْ أُبْرِمَ إِبْرَاماً۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے دعا قضا کو رد کرتی ہے اگرچہ آسمان سے نازل ہو چکی ہو اگرچہ استحکام بھی رکھتی ہو۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ أَبِي هَمَّامٍ إِسْمَاعِيلَ بْنِ هَمَّامٍ عَنِ الرِّضَا (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ (عَلَيهِما السَّلام) إِنَّ الدُّعَاءَ وَالْبَلاءَ لَيَتَرَافَقَانِ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ إِنَّ الدُّعَاءَ لَيَرُدُّ الْبَلاءَ وَقَدْ أُبْرِمَ إِبْرَاماً۔
فرمایا حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے روز قیامت تک دعا اور بلا ساتھ ساتھ ہے دعا بلا کو رد کرتی ہے اگرچہ بلا کیسی ہی سخت ہو۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ الْوَشَّاءِ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ كَانَ عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ (عَلَيهِما السَّلام) يَقُولُ الدُّعَاءُ يَدْفَعُ الْبَلاءَ النَّازِلَ وَمَا لَمْ يَنْزِلْ۔
فرمایا حضرت علی بن الحسین علیہ السلام نے دعا ہر بلا کر رد کرتی ہے خواہ وہ نازل ہونے والی ہو یا نہ نازل ہونے والی ہو۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ عِيسَى عَنْ حَرِيزٍ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ لِي أَ لا أَدُلُّكَ عَلَى شَيْءٍ لَمْ يَسْتَثْنِ فِيهِ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) قُلْتُ بَلَى قَالَ الدُّعَاءُ يَرُدُّ الْقَضَاءَ وَقَدْ أُبْرِمَ إِبْرَاماً وَضَمَّ أَصَابِعَهُ۔
زرارہ سے مروی ہے کہ امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا کیا میں تجھے ایسی چیز بتاؤں جس سے رسول بھی مستثنیٰ نہیں۔ میں نے کہا ضرور۔ فرمایا دعا قضا کو رد کرتی ہے چاہے ایسی سخت ہو، آپ نے انگلیاں بند کیں اور مٹھی باندھ کر بتایا۔
الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْوَشَّاءِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ سِنَانٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ الدُّعَاءُ يَرُدُّ الْقَضَاءَ بَعْدَ مَا أُبْرِمَ إِبْرَاماً فَأَكْثِرْ مِنَ الدُّعَاءِ فَإِنَّهُ مِفْتَاحُ كُلِّ رَحْمَةٍ وَنَجَاحُ كُلِّ حَاجَةٍ وَلا يُنَالُ مَا عِنْدَ الله عَزَّ وَجَلَّ إِلا بِالدُّعَاءِ وَإِنَّهُ لَيْسَ بَابٌ يُكْثَرُ قَرْعُهُ إِلا يُوشِكُ أَنْ يُفْتَحَ لِصَاحِبِهِ۔
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا دعا قضا و قدر کو رد کرتی ہے چاہے وہ مصیبت کتنی ہی سخت ہو۔ اکثر دعا کرو وہ ہر رحمت و ہر حاجت سے نجات کی کنجی ہے۔ خزانہ خدا سے کچھ نہیں مل سکتا بغیر دعا کے جو بار بار دروازہ کھٹکھٹاتا ہے صاحبِ خانہ اس کے لیے ضرور دروازہ کھولتا ہے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ أَبِي وَلادٍ قَالَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) عَلَيْكُمْ بِالدُّعَاءِ فَإِنَّ الدُّعَاءَ لله وَالطَّلَبَ إِلَى الله يَرُدُّ الْبَلاءَ وَقَدْ قُدِّرَ وَقُضِيَ وَلَمْ يَبْقَ إِلا إِمْضَاؤُهُ فَإِذَا دُعِيَ الله عَزَّ وَجَلَّ وَسُئِلَ صُرِفَ الْبَلاءُ صَرْفَةً۔
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا دعا کو اپنے اوپر لازم قرار دو اور اللہ سے طلب کرو کہ یہ طلب بلا کو رد کر دے گی اگرچہ وہ مقدر ہو چکی ہو اورر صرف جاری ہونا باقی ہو جب اللہ سے دعا کی جائے گی اور سوال کیا جائے گا تو ضرور ہٹا دی جائے گی۔
الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ رَفَعَهُ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَمَّارٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ لَيَدْفَعُ بِالدُّعَاءِ الأمْرَ الَّذِي عَلِمَهُ أَنْ يُدْعَى لَهُ فَيَسْتَجِيبُ وَلَوْ لا مَا وُفِّقَ الْعَبْدُ مِنْ ذَلِكَ الدُّعَاءِ لأصَابَهُ مِنْهُ مَا يَجُثُّهُ مِنْ جَدِيدِ الأرْضِ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ دعا سے دفع کرتا ہے اس امر کو جس کے متعلق اسے علم ہوتا ہے کہ اس کے لیے دعا کی جائے گی لہذا وہ قبول کرتا ہے اور اگر بندہ کو دعا کی توفیق نہیں ہوتی تو اس کا سامنا ہوتا ہے اس مصیبت کا جو زمین پر پیدا ہوتی ہے جیسے قتل و غارت اور سرقہ وغیرہ۔