مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

دعا میں رجوع قلب

(5-9)

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ عَمْرٍو قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ لا يَسْتَجِيبُ دُعَاءً بِظَهْرِ قَلْبٍ سَاهٍ فَإِذَا دَعَوْتَ فَأَقْبِلْ بِقَلْبِكَ ثُمَّ اسْتَيْقِنْ بِالإجَابَةِ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ اللہ تعالیٰ اوپری دل کی دعا قبول نہیں کرتا جبکہ باطن میں غفلت ہو، جب دعا کرو تو رجوع قلب سے دعا کرو اور قبول ہونے کا یقین رکھو۔

حدیث نمبر 2

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الأشْعَرِيِّ عَنِ ابْنِ الْقَدَّاحِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) لا يَقْبَلُ الله عَزَّ وَجَلَّ دُعَاءَ قَلْبٍ لاهٍ وَكَانَ عَلِيٌّ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ إِذَا دَعَا أَحَدُكُمْ لِلْمَيِّتِ فَلا يَدْعُو لَهُ وَقَلْبُهُ لاهٍ عَنْهُ وَلَكِنْ لِيَجْتَهِدْ لَهُ فِي الدُّعَاءِ۔

فرمایا حضرت صادق آل محمد نے کہ امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا اس کی دعا قبول نہ ہو گی جو دعا کرے بے پرواہ دل سے اور حضرت نے یہ بھی فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی مردہ کے لیے دعا کرے تو ایسے دل سے نہ کرے جو مردہ کی طرف متوجہ نہ ہو بلکہ کوشش کرے مردہ کے لیے دعا میں اس کا وجود سامنے ہو۔

حدیث نمبر 3

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِهِ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ سُلَيْمٍ الْفَرَّاءِ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِذَا دَعَوْتَ فَأَقْبِلْ بِقَلْبِكَ وَظُنَّ حَاجَتَكَ بِالْبَابِ۔

فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے جب دعا کرو تو رجوع قلب سے کرو اور یہ یقین رکھو کہ تمہاری دعا باب اجابت پر پہنچ گئی۔

حدیث نمبر 4

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ لا يَسْتَجِيبُ دُعَاءً بِظَهْرِ قَلْبٍ قَاسٍ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کسی سخت دل کی دعا قبول نہیں کرتا۔

حدیث نمبر 5

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ لَمَّا اسْتَسْقَى رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) وَسُقِيَ النَّاسُ حَتَّى قَالُوا إِنَّهُ الْغَرَقُ وَقَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) بِيَدِهِ وَرَدَّهَا اللهمَّ حَوَالَيْنَا وَلا عَلَيْنَا قَالَ فَتَفَرَّقَ السَّحَابُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ الله اسْتَسْقَيْتَ لَنَا فَلَمْ نُسْقَ ثُمَّ اسْتَسْقَيْتَ لَنَا فَسُقِينَا قَالَ إِنِّي دَعَوْتُ وَلَيْسَ لِي فِي ذَلِكَ نِيَّةٌ ثُمَّ دَعَوْتُ وَلِيَ فِي ذَلِكَ نِيَّةٌ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے باران کی طلب دعا کی اور لوگوں نے خیال کیا کہ زیادتی باران سے سیلاب آ جائے گا اور ہم ڈوب جائیں گے۔ حضرت نے اپنے ہاتھ سے ادھر اُدھر بادل کو ہٹنے کا اشارہ کر کے فرمایا خدایا ہمارے آس پاس برسا، ہمارے اوپر نہیں۔ چنانچہ بادل ہٹ گئے۔ لوگوں نے کہا یا رسول اللہ آپ نے دعائے باران کی لیکن ہم سیراب نہ ہوئے۔ آپ نے دوبارہ دعا کی تو ہم سیراب ہوئے۔ فرمایا پہلی بار میں نے دعا کی لیکن اس کے لیے نیت نہ تھی۔ پھر دعا کی تو نیت کے ساتھ۔