مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

قلب انسانی کے دو کان ہیں جن میں پھونکتا ہے فرشتہ اور شیطان

(4-109)

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَا مِنْ قَلْبٍ إِلا وَلَهُ أُذُنَانِ عَلَى إِحْدَاهُمَا مَلَكٌ مُرْشِدٌ وَعَلَى الأخْرَى شَيْطَانٌ مُفْتِنٌ هَذَا يَأْمُرُهُ وَهَذَا يَزْجُرُهُ الشَّيْطَانُ يَأْمُرُهُ بِالْمَعَاصِي وَالْمَلَكُ يَزْجُرُهُ عَنْهَا وَهُوَ قَوْلُ الله عَزَّ وَجَلَّ عَنِ الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمالِ قَعِيدٌ ما يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے ہر دل کے دو کان ہوتے ہیں ایک میں ہدایت کرنے والا فرشتہ بات کہتا ہے اور دوسرے میں فتنہ پرداز شیطان یہ حکم دیتا ہے اور وہ منع کرتا ہے۔ شیطان گناہوں کا حکم دیتا ہے اور فرشتہ اس کو روکتا ہے اور فرمایا ہے سورہ ق میں داہنی طرف اور بائیں طرف ایک شیطان بیٹھا ہے جو کچھ وہ کہتا ہے ایک سخت نگہبان اس کے پاس ہوتا ہے۔

حدیث نمبر 2

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ إِسْحَاقَ عَنْ سَعْدَانَ عَنْ أَبِي بَصِيرٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ لِلْقَلْبِ أُذُنَيْنِ فَإِذَا هَمَّ الْعَبْدُ بِذَنْبٍ قَالَ لَهُ رُوحُ الإيمَانِ لا تَفْعَلْ وَقَالَ لَهُ الشَّيْطَانُ افْعَلْ وَإِذَا كَانَ عَلَى بَطْنِهَا نُزِعَ مِنْهُ رُوحُ الإيمَانِ۔

حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے فرمایا دل کے دو کان ہیں جب بندہ گناہ کا ارادہ کرتا ہے تو روحِ ایمان کہتی ہے مت کر اور شیطان کہتا ہے کر اور جب معاملہ زنا ہوتا ہے تو روح ایمان اس سے الگ ہو جاتی ہے۔

حدیث نمبر 3

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ أَبَانِ بْنِ تَغْلِبَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَا مِنْ مُؤْمِنٍ إِلا وَلِقَلْبِهِ أُذُنَانِ فِي جَوْفِهِ أُذُنٌ يَنْفُثُ فِيهَا الْوَسْوَاسُ الْخَنَّاسُ وَأُذُنٌ يَنْفُثُ فِيهَا الْمَلَكُ فَيُؤَيِّدُ الله الْمُؤْمِنَ بِالْمَلَكِ فَذَلِكَ قَوْلُهُ وَأَيَّدَهُمْ بِرُوحٍ مِنْهُ۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ ہر مومن کے دل کے اندر دو کان ہوتے ہیں ایک میں شیطان اپنے وسوسے کی پھونک مارتا ہے اور دوسرے میں فرشتہ۔ خدا بندہ مومن کی مدد فرشتہ سے کرتا ہے جیسا کہ فرماتا ہے اور مدد کی ان کی اپنی روح سے۔