عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) الْغِيبَةُ أَسْرَعُ فِي دِينِ الرَّجُلِ الْمُسْلِمِ مِنَ الأكِلَةِ فِي جَوْفِهِ قَالَ وَقَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) الْجُلُوسُ فِي الْمَسْجِدِ انْتِظَارَ الصَّلاةِ عِبَادَةٌ مَا لَمْ يُحْدِثْ قِيلَ يَا رَسُولَ الله وَمَا يُحْدِثُ قَالَ الإغْتِيَابَ۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ رسول اللہ نے فرمایا غیبت مرد مسلمان کے دین کو اس طرح ہلاک کرتی ہے جس طرح سرطان (کینسر) کسی کے پیٹ میں ہو اور اسے ہلاک کر دے اور یہ بھی فرمایا کہ مسجد کے اندر انتظار نماز میں بیٹھنا عبادت ہے جب تک نیا امر واقع نہ ہو۔ لوگوں نے پوچھا وہ کیا ہے ، فرمایا غیبت گوئی نہ ہو ۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِهِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ قَالَ فِي مُؤْمِنٍ مَا رَأَتْهُ عَيْنَاهُ وَسَمِعَتْهُ أُذُنَاهُ فَهُوَ مِنَ الَّذِينَ قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَنْ تَشِيعَ الْفاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذابٌ أَلِيمٌ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے جس نے کسی مومن کے بارے میں ہر وہ بات کہہ دی جو آنکھ سے دیکھی یا کان سے سنی ہو تو وہ ان لوگوں میں سے ہے جن کے بارے میں خدا فرماتا ہے وہ اس بات کو دوست رکھتے ہیں کہ مومنوں کے متعلق بری باتیں مشہور کریں ایسے لوگوں کے لیے دردناک عذاب ہے۔
الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ الْوَشَّاءِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ سِرْحَانَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) عَنِ الْغِيبَةِ قَالَ هُوَ أَنْ تَقُولَ لأخِيكَ فِي دِينِهِ مَا لَمْ يَفْعَلْ وَتَبُثَّ عَلَيْهِ أَمْراً قَدْ سَتَرَهُ الله عَلَيْهِ لَمْ يُقَمْ عَلَيْهِ فِيهِ حَدٌّ۔
راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے غیبت کے متعلق پوچھا۔ فرمایا وہ یہ ہے کہ تم اپنے دینی بھائی کے متعلق وہ بات بیان کرو جو اس نے نہ کی ہو اور ایسا امر اس کے لیے ثابت کرو جس کو اللہ نے چھپایا ہو اور اس پر حد شرعی نہ لگائی گئی ہو۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الله عَنْ أَبِيهِ عَنْ هَارُونَ بْنِ الْجَهْمِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عُمَرَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سُئِلَ النَّبِيُّ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَا كَفَّارَةُ الإغْتِيَابِ قَالَ تَسْتَغْفِرُ الله لِمَنِ اغْتَبْتَهُ كُلَّمَا ذَكَرْتَهُ۔
حضرت رسولِ خدا سے کسی نے پوچھا کی غیبت کا کفارہ کیا ہے۔ فرمایا جس کی تم نے غیبت کی جب بھی اس کی یاد آئے اس کے لیے خدا سے استغفار کرو۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنِ ابْنِ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ بَهَتَ مُؤْمِناً أَوْ مُؤْمِنَةً بِمَا لَيْسَ فِيهِ بَعَثَهُ الله فِي طِينَةِ خَبَالٍ حَتَّى يَخْرُجَ مِمَّا قَالَ قُلْتُ وَمَا طِينَةُ الْخَبَالِ قَالَ صَدِيدٌ يَخْرُجُ مِنْ فُرُوجِ المُومِسَاتِ۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے جس نے کسی مومن یا مومنہ پر تہمت رکھی خدا اسے روز قیامت طینت خبال سے اٹھائے گا۔ پوچھا گیا طیبت خبال کیا ہے۔ فرمایا وہ پیپ ہے جو زناکار عارتوں کی شرمگاہوں سے نکلے گی۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبَانٍ عَنْ رَجُلٍ لا نَعْلَمُهُ إِلا يَحْيَى الأزْرَقَ قَالَ قَالَ لِي أَبُو الْحَسَنِ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ ذَكَرَ رَجُلاً مِنْ خَلْفِهِ بِمَا هُوَ فِيهِ مِمَّا عَرَفَهُ النَّاسُ لَمْ يَغْتَبْهُ وَمَنْ ذَكَرَهُ مِنْ خَلْفِهِ بِمَا هُوَ فِيهِ مِمَّا لا يَعْرِفُهُ النَّاسُ اغْتَابَهُ وَمَنْ ذَكَرَهُ بِمَا لَيْسَ فِيهِ فَقَدْ بَهَتَهُ۔
فرمایا حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے جو کسی کی پشت پناہی میں ایسی برائی بیان کرے گا جو لوگوں میں مشہور ہو گئی ہو اور اس نے کی بھی ہو تو اس نے غیبت نہ کی اور جو ایسی برائی بیان کرے جو اس نے کی ہو مگر مشہور نہ ہو تو یہ غیبت ہو گی اور جس نے ایسی بات بیان کی جو اس نے نہ کی ہو تو یہ بہتان ہے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَيَابَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ الْغِيبَةُ أَنْ تَقُولَ فِي أَخِيكَ مَا سَتَرَهُ الله عَلَيْهِ وَأَمَّا الأمْرُ الظَّاهِرُ فِيهِ مِثْلُ الْحِدَّةِ وَالْعَجَلَةِ فَلا وَالْبُهْتَانُ أَنْ تَقُولَ فِيهِ مَا لَيْسَ فِيهِ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے غیبت یہ ہے کہ تم اپنے بھائی کے بارے میں بری بات کہو جس کو اللہ نے چھپایا ہے لیکن جو غیبت کھلم کھلا ہو جیسے تند مزاجی یا جلد بازی تو وہ غیبت نہیں۔