مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ لِي أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) مَنْ رَوَى عَلَى مُؤْمِنٍ رِوَايَةً يُرِيدُ بِهَا شَيْنَهُ وَهَدْمَ مُرُوءَتِهِ لِيَسْقُطَ مِنْ أَعْيُنِ النَّاسِ أَخْرَجَهُ الله مِنْ وَلايَتِهِ إِلَى وَلايَةِ الشَّيْطَانِ فَلا يَقْبَلُهُ الشَّيْطَانُ۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے جو کوئی بندہ مومن کے متعلق ایسی روایت بیان کرتا ہے جس سے اس کے عیب ظاہر ہوں اس کی مروت ختم ہو جائے اور لوگوں کی نگاہوں میں اس کا وقار ختم ہو جائے تو اللہ اس کو اپنی ولایت سے نکال کر شیطان کی ولایت میں داخل کرتا ہے اور شیطان بھی اس کو قبول نہیں کرتا۔
عَنْهُ عَنْ أَحْمَدَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ سِنَانٍ قَالَ قُلْتُ لَهُ عَوْرَةُ الْمُؤْمِنِ عَلَى الْمُؤْمِنِ حَرَامٌ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ تَعْنِي سُفْلَيْهِ قَالَ لَيْسَ حَيْثُ تَذْهَبُ إِنَّمَا هِيَ إِذَاعَةُ سِرِّه۔
فرمایا عبداللہ بن سنان سے مروی ہے کہ میں نے حضرت سے کہا کیا عورت مومن، مومن پر حرام ہے۔ فرمایا ہاں ۔ میں نے کہا کیا اس سے آپ کی مراد دونوں شرمگاہیں ہیں۔ فرمایا ایسا نہیں ہے بلکہ اس سے مراد ہے کسی مومن کا راز کھولنا ہے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ مُخْتَارٍ عَنْ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) فِيمَا جَاءَ فِي الْحَدِيثِ عَوْرَةُ الْمُؤْمِنِ عَلَى الْمُؤْمِنِ حَرَامٌ قَالَ مَا هُوَ أَنْ يَنْكَشِفَ فَتَرَى مِنْهُ شَيْئاً إِنَّمَا هُوَ أَنْ تَرْوِيَ عَلَيْهِ أَوْ تَعِيبَهُ۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ عورت مومن، مومن پر حرام ہے لیکن اس سے مراد یہ نہیں کہ شرمگاہ کھول کر اس کا کوئی حصہ نہ دیکھے۔ بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ اس کے متعلق کوئی ایسی بات بیان کرے جس سے اس کا عیب ظاہر ہو۔