عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ وَعِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ جَمِيعاً عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي نَصْرٍ عَنْ أَبَانٍ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) خَمْسٌ إِنْ أَدْرَكْتُمُوهُنَّ فَتَعَوَّذُوا بِالله مِنْهُنَّ لَمْ تَظْهَرِ الْفَاحِشَةُ فِي قَوْمٍ قَطُّ حَتَّى يُعْلِنُوهَا إِلا ظَهَرَ فِيهِمُ الطَّاعُونُ وَالأوْجَاعُ الَّتِي لَمْ تَكُنْ فِي أَسْلافِهِمُ الَّذِينَ مَضَوْا وَلَمْ يَنْقُصُوا الْمِكْيَالَ وَالْمِيزَانَ إِلا أُخِذُوا بِالسِّنِينَ وَشِدَّةِ الْمَئُونَةِ وَجَوْرِ السُّلْطَانِ وَلَمْ يَمْنَعُوا الزَّكَاةَ إِلا مُنِعُوا الْقَطْرَ مِنَ السَّمَاءِ وَلَوْ لا الْبَهَائِمُ لَمْ يُمْطَرُوا وَلَمْ يَنْقُضُوا عَهْدَ الله وَعَهْدَ رَسُولِهِ إِلا سَلَّطَ الله عَلَيْهِمْ عَدُوَّهُمْ وَأَخَذُوا بَعْضَ مَا فِي أَيْدِيهِمْ وَلَمْ يَحْكُمُوا بِغَيْرِ مَا أَنْزَلَ الله عَزَّ وَجَلَّ إِلا جَعَلَ الله عَزَّ وَجَلَّ بَأْسَهُمْ بَيْنَهُمْ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ فرمایا پانچ باتیں ایسی ہیں کہ اگر وہ تم میں پیدا ہو جائیں تو اللہ سے پناہ مانگو ، جب کسی قوم میں بالاعلان زنا ہونے لگے تو طاعون اور ایسی بیماریاں پھیلیں گی جو ان کے اسلاف کے لیے نہ تھیں، کم نہ تولا جائے نہ کم ناپا جائے ورنہ قحط سالی نمودار ہو گی اور خرچ میں سختی ہو گی بادشاہ ظلم کرے گا، زکوٰۃ نہ روکے جائے ورنہ بارش رک جائے گی چوپائے نہ ہوں گے تو ایک قطرہ نہ برسے گا اور عہد خدا کو اور عہد رسول کو نہ توڑیں گے ورنہ خدا ان کے دشمن کو ان پر مسلط کر دے گا اور ان کا کچھ مال لوٹ لے گا، جو احکام اللہ نے نازل کیے ہیں ان کے خلاف فیصلہ نہ کرو ورنہ اللہ ان کے خوف و ہراس پیدا کر دے گا۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ وَعِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ جَمِيعاً عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ وَجَدْنَا فِي كِتَابِ رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) إِذَا ظَهَرَ الزِّنَا مِنْ بَعْدِي كَثُرَ مَوْتُ الْفَجْأَةِ وَإِذَا طُفِّفَ الْمِكْيَالُ وَالْمِيزَانُ أَخَذَهُمُ الله بِالسِّنِينَ وَالنَّقْصِ وَإِذَا مَنَعُوا الزَّكَاةَ مَنَعَتِ الأرْضُ بَرَكَتَهَا مِنَ الزَّرْعِ وَالثِّمَارِ وَالْمَعَادِنِ كُلَّهَا وَإِذَا جَارُوا فِي الأحْكَامِ تَعَاوَنُوا عَلَى الظُّلْمِ وَالْعُدْوَانِ وَإِذَا نَقَضُوا الْعَهْدَ سَلَّطَ الله عَلَيْهِمْ عَدُوَّهُمْ وَإِذَا قَطَّعُوا الأرْحَامَ جُعِلَتِ الأمْوَالُ فِي أَيْدِي الأشْرَارِ وَإِذَا لَمْ يَأْمُرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَلَمْ يَنْهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ وَلَمْ يَتَّبِعُوا الأخْيَارَ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي سَلَّطَ الله عَلَيْهِمْ شِرَارَهُمْ فَيَدْعُوا خِيَارُهُمْ فَلا يُسْتَجَابُ لَهُمْ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ کی کتاب میں میں نے دیکھا جب میرے بعد زنا کا زور ہو گا تو مرگ مفاجات زیادہ ہو گی اور جب لوگ کم تولیں اور ناپیں گے تو قحط سالی ہو گی اور جب زکوٰۃ نہ دیں گے تو کھیتی اور پھلوں کی برکت اٹھ جائے گی اور جب احکام میں جور کریں گے تو ظلم و بغاوت میں باہم مددگار ہوں جب نقص عہد کریں گے تو اللہ ان کا دشمن ان پر مسلط کر دے گا اور جب قطع رحم کریں گے تو ان کے اموال شریروں کے قبضہ میں آ جائیں گے اور جب امر بالمعروف اور نہی عنی المنکر نہ کریں گے اور میرے اہلبیت کی پیروی نہ کریں گے تو خدا ان پر شریروں کو مسلط کرے گا اور وہ نیکیوں کو پکاریں گے مگر وہ جواب نہ دیں گے۔