مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ نُعَيْمٍ الصَّحَّافِ قَالَ قُلْتُ لأبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) لِمَ يَكُونُ الرَّجُلُ عِنْدَ الله مُؤْمِناً قَدْ ثَبَتَ لَهُ الإيمَانُ عِنْدَهُ ثُمَّ يَنْقُلُهُ الله بَعْدُ مِنَ الإيمَانِ إِلَى الْكُفْرِ قَالَ فَقَالَ إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ هُوَ الْعَدْلُ إِنَّمَا دَعَا الْعِبَادَ إِلَى الإيمَانِ بِهِ لا إِلَى الْكُفْرِ وَلا يَدْعُو أَحَداً إِلَى الْكُفْرِ بِهِ فَمَنْ آمَنَ بِالله ثُمَّ ثَبَتَ لَهُ الإيمَانُ عِنْدَ الله لَمْ يَنْقُلْهُ الله عَزَّ وَجَلَّ بَعْدَ ذَلِكَ مِنَ الإيمَانِ إِلَى الْكُفْرِ قُلْتُ لَهُ فَيَكُونُ الرَّجُلُ كَافِراً قَدْ ثَبَتَ لَهُ الْكُفْرُ عِنْدَ الله ثُمَّ يَنْقُلُهُ بَعْدَ ذَلِكَ مِنَ الْكُفْرِ إِلَى الإيمَانِ قَالَ فَقَالَ إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَ النَّاسَ كُلَّهُمْ عَلَى الْفِطْرَةِ الَّتِي فَطَرَهُمْ عَلَيْهَا لا يَعْرِفُونَ إِيمَاناً بِشَرِيعَةٍ وَلا كُفْراً بِجُحُودٍ ثُمَّ بَعَثَ الله الرُّسُلَ تَدْعُوا الْعِبَادَ إِلَى الإيمَانِ بِهِ فَمِنْهُمْ مَنْ هَدَى الله وَمِنْهُمْ مَنْ لَمْ يَهْدِهِ الله۔
حسین بن نعیم نے بیان کیا کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے عرض کیا ایسا تو نہیں ہوتا کہ ایک شخص عنداللہ مومن ہو اور اس کا ایمان خدا کے نزدیک ثابت بھی ہو پھر اللہ اس کو ایمان سے کفر کی طرف منتقل کر دے۔ فرمایا خدا عادل ہے اس نے اپنے بندوں کو ایمان کی طرف دعوت دی ہے نہ کہ کفر کی طرف۔ وہ کفر کی کسی کو دعوت نہیں دیتا۔ پس جو ایمان لے آئے اور اس کا ایمان عنداللہ ثابت ہو تو خدا اس کو ایمان سے کفر کی طرف نہیں لے جاتا۔ میں نے کہا جو شخص کافر ہو اور خدا کے نزدیک اس کا کفر ثابت ہو پھر اسے کفر سے ایمان کی طرف لے جاتا ہے۔ حضرت نے فرمایا خدا نے سب بندوں کو ایک ہی فطرت پر پیدا کیا ہے نہ وہ ازروئے شریعت ایمان کو جانتے تھے نہ انکار سے کفر کو ، پھر اللہ نے اپنے رسول بھیجے انھوں نے اپنے بندوں کو ایمان کی طرف بلایا ان میں سے بعض نے ہدایت پائی اور بعض بے ہدایت رہے۔