مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

مسلمان ہونے کے بعد عمل جاہلیت کا مواخذہ نہ ہو گا

(4-202)

حدیث نمبر 1

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ جَمِيلِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ نَاساً أَتَوْا رَسُولَ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) بَعْدَ مَا أَسْلَمُوا فَقَالُوا يَا رَسُولَ الله أَ يُؤْخَذُ الرَّجُلُ مِنَّا بِمَا كَانَ عَمِلَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ بَعْدَ إِسْلامِهِ فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ حَسُنَ إِسْلامُهُ وَصَحَّ يَقِينُ إِيمَانِهِ لَمْ يُؤَاخِذْهُ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى بِمَا عَمِلَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَمَنْ سَخُفَ إِسْلامُهُ وَلَمْ يَصِحَّ يَقِينُ إِيمَانِهِ أَخَذَهُ الله تَبَارَكَ وَتَعَالَى بِالأوَّلِ وَالآخِر۔

فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ کچھ لوگ اسلام لانے کے بعد رسول اللہ کے پاس آئے اور کہا یا رسول اللہ کیا زمانہ جاہلیت میں جو گناہ ہم سے ہوئے ہیں ان کا مواخذہ بھی ہم سے ہو گا۔ فرمایا جس کا اسلام درست ہے اور ایمان پر یقین صحیح ہے اللہ تعالیٰ اس سے زمانہ کفر کے اعمال کا مواخذہ نہ کرے گا ہاں جس کا اسلام کمزور ہے اور ایمان پر یقین صحیح نہیں ہے اس سے اول و آخر دونوں کا مواخذہ ہو گا۔

حدیث نمبر 2

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ الْجَوْهَرِيِّ عَنِ الْمِنْقَرِيِّ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ عِيَاضٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) عَنِ الرَّجُلِ يُحْسِنُ فِي الإسْلامِ أَ يُؤَاخَذُ بِمَا عَمِلَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقَالَ قَالَ النَّبِيُّ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ أَحْسَنَ فِي الإسْلامِ لَمْ يُؤَاخَذْ بِمَا عَمِلَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ وَمَنْ أَسَاءَ فِي الإسْلامِ أُخِذَ بِالأوَّلِ وَالآخِرِ۔

فضیل کہتا ہے میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے سوال کیا اس شخص کے متعلق جس نے اسلام کو بہترین شکایت میں پیش کیا ہو کیا اس سے جاہلیت کے اعمال کا مواخذہ ہو گا۔ فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے جس نے اسلام لا کر نیکی کی اس سے زمانہ جاہلیت کے گناہوں کا مواخذہ نہ ہو گا اور جس نے بدی کی اس کے اول و آخر دونوں تباہ ہوں گے۔