عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ وَعَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ جَمِيعاً عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ وَغَيْرِهِ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ لله عَزَّ وَجَلَّ ضَنَائِنَ يَضَنُّ بِهِمْ عَنِ الْبَلاءِ فَيُحْيِيهِمْ فِي عَافِيَةٍ وَيَرْزُقُهُمْ فِي عَافِيَةٍ وَيُمِيتُهُمْ فِي عَافِيَةٍ وَيَبْعَثُهُمْ فِي عَافِيَةٍ وَيُسْكِنُهُمُ الْجَنَّةَ فِي عَافِيَةٍ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے خدا کے کچھ خاص بندے ہیں جن کو وہ مصیبت سے بچاتا ہے انکو عافیت کے ساتھ زندہ رکھتا ہے عافیت کے ساتھ رزق دیتا ہے عافیت کے ساتھ مارتا ہے اور عافیت کے ساتھ مبعوث کرتا ہے اور عافیت کے ساتھ جنت میں رکھتا ہے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عِيسَى عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ خَلَقَ خَلْقاً ضَنَّ بِهِمْ عَنِ الْبَلاءِ خَلَقَهُمْ فِي عَافِيَةٍ وَأَحْيَاهُمْ فِي عَافِيَةٍ وَأَمَاتَهُمْ فِي عَافِيَةٍ وَأَدْخَلَهُمُ الْجَنَّةَ فِي عَافِيَةٍ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک مخلوق پیدا کی ہے جن کو بلا سے محفوظ رکھا ہے ان کو عافیت میں پیدا کیا ہے عافیت میں مارا اور عافیت کے ساتھ جنت میں رکھا۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ وَعِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ جَمِيعاً عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ الْقَدَّاحِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ لله عَزَّ وَجَلَّ ضَنَائِنَ مِنْ خَلْقِهِ يَغْذُوهُمْ بِنِعْمَتِهِ وَيَحْبُوهُمْ بِعَافِيَتِهِ وَيُدْخِلُهُمُ الْجَنَّةَ بِرَحْمَتِهِ تَمُرُّ بِهِمُ الْبَلايَا وَالْفِتَنُ لا تَضُرُّهُمْ شَيْئاً۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے اللہ کے کچھ خاص بندے ہیں جن کو اپنی نعمت کا رزق دیتا ہے اور عافیت کے ساتھ ان سے محبت کرتا ہے اور اپنی رحمت سے ان کو داخل جنت کرتا ہے بلائیں اور فتنے ان کو ضرر نہیں پہنچاتے۔
توضیح: ان لوگوں سے مراد انصار حضرت حجت اور زاہد لوگ ہیں۔