الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِي دَاوُدَ الْمُسْتَرِقِّ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مَرْوَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) رُفِعَ عَنْ أُمَّتِي أَرْبَعُ خِصَالٍ خَطَأُهَا وَنِسْيَانُهَا وَمَا أُكْرِهُوا عَلَيْهِ وَمَا لَمْ يُطِيقُوا وَذَلِكَ قَوْلُ الله عَزَّ وَجَلَّ رَبَّنا لا تُؤاخِذْنا إِنْ نَسِينا أَوْ أَخْطَأْنا رَبَّنا وَلا تَحْمِلْ عَلَيْنا إِصْراً كَما حَمَلْتَهُ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِنا رَبَّنا وَلا تُحَمِّلْنا ما لا طاقَةَ لَنا بِهِ وَقَوْلُهُ إِلا مَنْ أُكْرِهَ وَقَلْبُهُ مُطْمَئِنٌّ بِالإيمانِ۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ رسول اللہ نے فرمایا چار چیزوں کو میری امت سے اٹھا لیا گیا ہے۔ اول خطائے امت، دوسرے نسیانِ امت، تیسرے جس امر پر مجبور کیا جائے، چوتھے جو امر طاقت سے بالاتر ہو جیسا کہ خدا نے فرمایا ہے اے ہمارے رب اگر ہم بھول جائیں یا خطا کریں تو ہم سے مواخذہ نہ کر اور ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈال جیسا ہم سے پہلوں پر ڈالا تھا اور نہ ایسا بار جس کی برداشت کی ہم میں طاقت نہ ہو اور دوسری جگہ فرمایا ہے مگر وہ شخص قابل مواخذہ نہیں جو کفر کا کلمہ کہنے پر مجبور ہو گیا ہو اور اس کا دل ایمان کی طرف مطمئن ہو۔
الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ النَّهْدِيِّ رَفَعَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) وُضِعَ عَنْ أُمَّتِي تِسْعُ خِصَالٍ الْخَطَأُ وَالنِّسْيَانِ وَمَا لا يَعْلَمُونَ وَمَا لا يُطِيقُونَ وَمَا اضْطُرُّوا إِلَيْهِ وَمَا اسْتُكْرِهُوا عَلَيْهِ وَالطِّيَرَةُ وَالْوَسْوَسَةُ فِي التَّفَكُّرِ فِي الْخَلْقِ وَالْحَسَدُ مَا لَمْ يُظْهِرْ بِلِسَانٍ أَوْ يَدٍ۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میری امت میں نو چیزوں میں مواخذہ نہ ہو گا اول غلطی سے کام کرنا، دوسرے بھول چوک، تیسرے شریعت کے حکم سے لاعلمی، چوتھے طاقت سے زیادہ ، مضطر ہو کر کرنا جیسے بھوک میں مردار کھانا، ظلم ظالم سے مجبور ہو کر کرنا ، ساتویں فال، آٹھویں خلق میں وسوسہ شیطانی کی خلقت میں خدا کے سوا شیطان تو شریک نہیں، نویں وہ حسد جس کا اظہار زبان اور ہاتھ سے نہ ہو۔