مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

ورع

(4-37)

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي الْمَغْرَاءِ عَنْ زَيْدٍ الشَّحَّامِ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ هِلالٍ الثَّقَفِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قُلْتُ لَهُ إِنِّي لا أَلْقَاكَ إِلا فِي السِّنِينَ فَأَخْبِرْنِي بِشَيْ‏ءٍ آخُذُ بِهِ فَقَالَ أُوصِيكَ بِتَقْوَى الله وَالْوَرَعِ وَالإجْتِهَادِ وَاعْلَمْ أَنَّهُ لا يَنْفَعُ اجْتِهَادٌ لا وَرَعَ فِيهِ۔

راوی کہتا ہے میں نے امام جعفر صادق علیہ السلام سے کہا کہ چند سال سے میں ایک بار حاضر خدمت ہوتا ہوں پس مجھے کوئی ایسی چیز بتائیے کہ میں اس پر عمل کروں۔ فرمایا خدا سے ڈرنا، گناہوں سے پرہیز کرنا اور حصول نیکی کی کوشش کرنا اور جب گناہ سے نہ بچا جائے تو یہ کوشش فائدہ نہ دے گی۔

حدیث نمبر 2

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ حَدِيدِ بْنِ حَكِيمٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ اتَّقُوا الله وَصُونُوا دِينَكُمْ بِالْوَرَعِ۔

راوی کہتا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ہم کو نصیحت کی اطاعتِ خدا کا حکم دیا اور دنیا سے رغبت نہ رکھنے کے لیے فرمایا پھر فرمایا پرہیزگاری کو اپنے لیے لازم قرار دو، خدا کی رحمت بغیر پرہیزگاری کے نہیں ملتی۔

حدیث نمبر 3

أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَحْيَى عَنْ يَزِيدَ بْنِ خَلِيفَةَ قَالَ وَعَظَنَا أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) فَأَمَرَ وَزَهَّدَ ثُمَّ قَالَ عَلَيْكُمْ بِالْوَرَعِ فَإِنَّهُ لا يُنَالُ مَا عِنْدَ الله إِلا بِالْوَرَعِ۔

راوی کہتا ہے کہ حضرت ابو عبداللہ سے سنا اللہ سے ڈرو اور اپنے دین کی حفاظت پرہیزگاری سے کرو۔

حدیث نمبر4

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَنْ أَبِي جَمِيلَةَ عَنِ ابْنِ أَبِي يَعْفُورٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ لا يَنْفَعُ اجْتِهَادٌ لا وَرَعَ فِيه۔

فرمایا صادق آل محمد علیہ السلام نے بغیر پرہیزگاری اجتہاد نافع نہیں۔

حدیث نمبر 5

عَنْهُ عَنْ أَبِيهِ عَنْ فَضَالَةَ بْنِ أَيُّوبَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ زِيَادٍ الصَّيْقَلِ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) إِنَّ أَشَدَّ الْعِبَادَةِ الْوَرَعُ۔

فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے پرہیزگاری سخت ترین عبادت ہے۔

حدیث نمبر 6

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ بَزِيعٍ عَنْ حَنَانِ بْنِ سَدِيرٍ قَالَ قَالَ أَبُو الصَّبَّاحِ الْكِنَانِيُّ لأبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) مَا نَلْقَى مِنَ النَّاسِ فِيكَ فَقَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) وَمَا الَّذِي تَلْقَى مِنَ النَّاسِ فِيَّ فَقَالَ لا يَزَالُ يَكُونُ بَيْنَنَا وَبَيْنَ الرَّجُلِ الْكَلامُ فَيَقُولُ جَعْفَرِيٌّ خَبِيثٌ فَقَالَ يُعَيِّرُكُمُ النَّاسُ بِي فَقَالَ لَهُ أَبُو الصَّبَّاحِ نَعَمْ قَالَ فَقَالَ مَا أَقَلَّ وَالله مَنْ يَتَّبِعُ جَعْفَراً مِنْكُمْ إِنَّمَا أَصْحَابِي مَنِ اشْتَدَّ وَرَعُهُ وَعَمِلَ لِخَالِقِهِ وَرَجَا ثَوَابَهُ فَهَؤُلاءِ أَصْحَابِي.

ابو الصباح کنانی نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے کہا کس قدر تکلیف ہوتی ہے آپ کے بارے میں ہم کو لوگوں سے۔ فرمایا میرے بارے میں تم کو لوگوں سے کیا آزار پہنچتا ہے۔ ابو صباح نے کہا مجھ سے ہمیشہ ایک شخص سے گفتگو ہوا کرتی ہے وہ کہتا ہے جعفری خبیث ہوتے ہیں۔ فرمایا یہ لوگ میری وجہ سے تم کو عیب لگاتے ہیں فرمایا یہ اس وجہ سے ہے کہ تم میں میرے سچے پیرو بہت کم ہیں۔ میرے اصحاب تو وہ ہیں جو پرہیزگاری میں زیادہ سخت ہوں اپنے خالق کے لیے عمل کریں اور اس کے ثواب کی امید رکھیں ایسے ہیں میرے اصحاب۔

حدیث نمبر7

حَنَانُ بْنُ سَدِيرٍ عَنْ أَبِي سَارَةَ الْغَزَّالِ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ ابْنَ آدَمَ اجْتَنِبْ مَا حَرَّمْتُ عَلَيْكَ تَكُنْ مِنْ أَوْرَعِ النَّاسِ۔

فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ حدیث قدسی میں خدا نے فرمایا ہے اے ابن آدم جو میں نے تیرے اوپر حرام کر دیا ہے اس سے بچ تو پرہیزگاروں میں سے ہو جائے گا۔

حدیث نمبر 8

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ وَعَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ سُلَيْمَانَ الْمِنْقَرِيِّ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) عَنِ الْوَرِعِ مِنَ النَّاسِ فَقَالَ الَّذِي يَتَوَرَّعُ عَنْ مَحَارِمِ الله عَزَّ وَجَلَّ۔

راوی نے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام سے پوچھا کہ پرہیزگار آدمی سے کون مراد ہے۔ فرمایا جو محارم سے پرہیز کرتا ہے۔

حدیث نمبر 9

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ عَلِيِّ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ عَلَيْكَ بِتَقْوَى الله وَالْوَرَعِ وَالإجْتِهَادِ وَصِدْقِ الْحَدِيثِ وَأَدَاءِ الأمَانَةِ وَحُسْنِ الْخُلُقِ وَحُسْنِ الْجِوَارِ وَكُونُوا دُعَاةً إِلَى أَنْفُسِكُمْ بِغَيْرِ أَلْسِنَتِكُمْ وَكُونُوا زَيْناً وَلا تَكُونُوا شَيْناً وَعَلَيْكُمْ بِطُولِ الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ فَإِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا أَطَالَ الرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ هَتَفَ إِبْلِيسُ مِنْ خَلْفِهِ وَقَالَ يَا وَيْلَهُ أَطَاعَ وَعَصَيْتُ وَسَجَدَ وَأَبَيْتُ۔

فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے اوپر لازم کرو تقویٰ، پرہیزگاری، کوشش امر دین میں سچ بات کہنا، امانت ادا کرنا، پڑوسی سے نیکی اور اپنے عمل سے اپنے دین کی طرف لوگوں کو بلانا نہ صرف اپنی زبانوں سے بلکہ اپنے اعمال سے اپنے آئمہ کے لیے زینت بنو۔ اور بد اعمالی سے ان کے باعث ننگ نہ بنو اور اپنے رکوع و سجود کو طول دو کہ جب تم طول دیتے ہو تو شیطان تمہارے پیچھے سے کہتا ہے ہائے اس نے اطاعت کی اور میں نے نافرمانی کی اس نے سجدہ کیا اور میں نے سجدہ سے انکار کیا۔

حدیث نمبر 10

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي زَيْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) فَدَخَلَ عِيسَى بْنُ عَبْدِ الله الْقُمِّيُّ فَرَحَّبَ بِهِ وَقَرَّبَ مِنْ مَجْلِسِهِ ثُمَّ قَالَ يَا عِيسَى بْنَ عَبْدِ الله لَيْسَ مِنَّا وَلا كَرَامَةَ مَنْ كَانَ فِي مِصْرٍ فِيهِ مِائَةُ أَلْفٍ أَوْ يَزِيدُونَ وَكَانَ فِي ذَلِكَ الْمِصْرِ أَحَدٌ أَوْرَعَ مِنْهُ‏۔

راوی کہتا ہے میں حضرت ابو عبداللہ کی خدمت میں حاضر تھا کہ عیسی بن عبداللہ القمی حاضر ہوا حضرت نے مرحبا کہا اور اپنے قریب بٹھا کر فرمایا اے عیسیٰ وہ لوگ ہم سے نہیں اور نہ ان کے لیے کوئی کرامت و بزرگی ہے کہ اگر کسی شہر میں ہمارے شیعہ ایک لاکھ اور اس سے بھی زائد ہوں اور ہمارے مخالفوں میں ایک شخص بھی ان سے زیادہ پرہیزگار ہو (کیونکہ اس سے ہماری دوستی بدنام ہو گی)۔

حدیث نمبر 11

عَنْهُ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ أَبِي كَهْمَسٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ هِلالٍ قَالَ قُلْتُ لأبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) أَوْصِنِي قَالَ أُوصِيكَ بِتَقْوَى الله وَالْوَرَعِ وَالإجْتِهَادِ وَاعْلَمْ أَنَّهُ لا يَنْفَعُ اجْتِهَادٌ لا وَرَعَ فِيهِ۔

راوی کہتا ہے میں نے حضرت ابو عبداللہ سے عرض کی مجھے نصیحت فرمائیے۔ فرمایا میری نصیحت یہ ہے کہ اللہ سے ڈرو، پرہیزگار بنو، عبادت میں مشقت کو برداشت کرو اور یہ جان لو کہ یہ مشقت فائدہ نہ دے گی جب تک پرہیزگاری نہ ہو۔

حدیث نمبر 12

عَنْهُ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ أَبِي الصَّبَّاحِ الْكِنَانِيِّ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ أَعِينُونَا بِالْوَرَعِ فَإِنَّهُ مَنْ لَقِيَ الله عَزَّ وَجَلَّ مِنْكُمْ بِالْوَرَعِ كَانَ لَهُ عِنْدَ الله فَرَجاً وَإِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ يَقُولُ مَنْ يُطِعِ الله وَالرَّسُولَ فَأُولئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ الله عَلَيْهِمْ مِنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَداءِ وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولئِكَ رَفِيقاً فَمِنَّا النَّبِيُّ وَمِنَّا الصِّدِّيقُ وَالشُّهَدَاءُ وَالصَّالِحُونَ۔

فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے ہماری مدد پرہیزگاری سے کرو جو شخص پرہیزگاری کے ساتھ خدا کے سامنے جائے گا اس کو کشادگی نصیب ہو گی۔ خدا فرماتا ہے جس نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی تو یہ لوگ اس گروہ کے ساتھ ہوں گے جس پر اللہ نے اپنی نعمتیں نازل کی ہیں اور وہ انبیاء و صدیقین و شہداء و صالحین ہیں اور یہ اچھے رفیق ہوں گے پس ہم میں نبی بھی ہیں صدیق بھی ہیں شہداء و صالحین بھی ہیں۔

حدیث نمبر 13

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنِ ابْنِ رِئَابٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّا لا نَعُدُّ الرَّجُلَ مُؤْمِناً حَتَّى يَكُونَ لِجَمِيعِ أَمْرِنَا مُتَّبِعاً مُرِيداً أَلا وَإِنَّ مِنِ اتِّبَاعِ أَمْرِنَا وَإِرَادَتِهِ الْوَرَعَ فَتَزَيَّنُوا بِهِ يَرْحَمْكُمُ الله وَكَبِّدُوا أَعْدَاءَنَا بِهِ يَنْعَشْكُمُ الله۔

فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے ہم کسی شخص کو مومن نہیں سمجھتے جب تک کہ وہ تمام امور میں ہمارا اتباع کرنے والا نہ ہو اور ارادہ نہ کرے ان امور بد کی بجا آوری کا آگاہ ہو جس نے ہمارا اتباع کیا اور پرہیزگاری کا اراہ کیا تو ہمارا مقصد وہی پرہیزگاری ہے اپنے کو اس سے آراستہ کرو اللہ تم پر رحم کرے اس پرہیزگاری کے ذریعے سے ہمارے دشمنوں کو ذلیل کرو۔ اللہ تم کو بلند مرتبہ عطا کرے گا۔

حدیث نمبر 14

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَجَّالِ عَنِ الْعَلاءِ عَنِ ابْنِ أَبِي يَعْفُورٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) كُونُوا دُعَاةً لِلنَّاسِ بِغَيْرِ أَلْسِنَتِكُمْ لِيَرَوْا مِنْكُمُ الْوَرَعَ وَالإجْتِهَادَ وَالصَّلاةَ وَالْخَيْرَ فَإِنَّ ذَلِكَ دَاعِيَةٌ۔

ابو عبداللہ علیہ السلام نے فرمایا تم لوگوں کو دین کی طرف اپنے عمل سے بلاؤ نہ کہ اپنی زبانوں سے تاکہ وہ تمہاری پرہیزگاری عبادت میں مشقت نماز اور امر خیر کو دیکھیں بڑی دعوت دین یہی ہے۔

حدیث نمبر 15

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْزَةَ الْعَلَوِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ الله بْنُ عَلِيٍّ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ الأوَّلِ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ كَثِيراً مَا كُنْتُ أَسْمَعُ أَبِي يَقُولُ لَيْسَ مِنْ شِيعَتِنَا مَنْ لا تَتَحَدَّثُ الْمُخَدَّرَاتُ بِوَرَعِهِ فِي خُدُورِهِنَّ وَلَيْسَ مِنْ أَوْلِيَائِنَا مَنْ هُوَ فِي قَرْيَةٍ فِيهَا عَشَرَةُ آلافِ رَجُلٍ فِيهِمْ مِنْ خَلْقِ الله أَوْرَعُ مِنْهُ۔

امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے فرمایا میں نے اپنے والد سے بار بار یہ فرماتے ہوئے سنا وہ ہمارا شیعہ نہیں جس کی پرہیزگاری اتنی شہرت پذیر نہ ہو کہ مستورات پس پردہ اس کی پرہیزگاری کا ذکر کریں اور ہمارے اولیاء میں سے نہیں ہے وہ جو کسی ایسی بستی میں ہمارے مخالفوں کی ہو جس میں کوئی ایک بھی اس سے زیادہ پرہیزگار ہو۔