عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ خَلَفِ بْنِ حَمَّادٍ عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ عَبْدِ الله بْنِ الْجَارُودِ الْهُذَلِيِّ عَنِ الْفُضَيْلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) مَا مِنْ مَجْلِسٍ يَجْتَمِعُ فِيهِ أَبْرَارٌ وَفُجَّارٌ فَيَقُومُونَ عَلَى غَيْرِ ذِكْرِ الله عَزَّ وَجَلَّ إِلا كَانَ حَسْرَةً عَلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے جس جلسہ میں نیک و بد جمع ہوں اور وہ بے ذکر خدا اٹھ کھڑے ہوں تو روز قیامت ان پر حسرت چھائی ہو گی۔
حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ سَمَاعَةَ عَنْ وُهَيْبِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ أَبِي بَصِيرٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَا اجْتَمَعَ فِي مَجْلِسٍ قَوْمٌ لَمْ يَذْكُرُوا الله عَزَّ وَجَلَّ وَلَمْ يَذْكُرُونَا إِلا كَانَ ذَلِكَ الْمَجْلِسُ حَسْرَةً عَلَيْهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ثُمَّ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) إِنَّ ذِكْرَنَا مِنْ ذِكْرِ الله وَذِكْرِ عَدُوِّنَا مِنْ ذِكْرِ الشَّيْطَانِ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے جس جگہ لوگ جمع ہوں اور نہ اللہ کا ذکر کریں نہ ہمارا تو روز قیامت ا نکے لیے حسرت ہو گی۔ راوی کہتا ہے پھر حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا ہمارا ذکر اللہ کے ذکر سے ہے اور ہمارے دشمن کا ذکر شیطان کے ذکر سے ہے۔
وَبِإِسْنَادِهِ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) مَنْ أَرَادَ أَنْ يَكْتَالَ بِالْمِكْيَالِ الأوْفَى فَلْيَقُلْ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَقُومَ مِنْ مَجْلِسِهِ سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ وَسَلامٌ عَلَى الْمُرْسَلِينَ وَالْحَمْدُ لله رَبِّ الْعَالَمِينَ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے جو چاہتا ہے کہ نیکی کا پورا پیمانہ بھر لے اس کو چاہیے کہ جب کسی مجلس میں اٹھنے کا ارادہ کرے تو کہے سبحان ربک رب العزت عما یصفون و سلام علی المرسلین۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ سِنَانٍ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الثُّمَالِيِّ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَكْتُوبٌ فِي التَّوْرَاةِ الَّتِي لَمْ تُغَيَّرْ أَنَّ مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) سَأَلَ رَبَّهُ فَقَالَ يَا رَبِّ أَ قَرِيبٌ أَنْتَ مِنِّي فَأُنَاجِيَكَ أَمْ بَعِيدٌ فَأُنَادِيَكَ فَأَوْحَى الله عَزَّ وَجَلَّ إِلَيْهِ يَا مُوسَى أَنَا جَلِيسُ مَنْ ذَكَرَنِي فَقَالَ مُوسَى فَمَنْ فِي سِتْرِكَ يَوْمَ لا سِتْرَ إِلا سِتْرُكَ فَقَالَ الَّذِينَ يَذْكُرُونَنِي فَأَذْكُرُهُمْ وَيَتَحَابُّونَ فِيَّ فَأُحِبُّهُمْ فَأُولَئِكَ الَّذِينَ إِذَا أَرَدْتُ أَنْ أُصِيبَ أَهْلَ الأرْضِ بِسُوءٍ ذَكَرْتُهُمْ فَدَفَعْتُ عَنْهُمْ بِهِمْ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ غیر محرف توریت میں ہے کہ موسیٰ نے رب سے سوال کیا آیا تو مجھ سے قریب ہے کہ مناجات کروں یا دور ہے کہ تجھ کو پکاروں۔ خدا نے وحی ہے میں اس کے پاس ہوں جو میرا ذکر کرے۔ موسیٰ نے کہا وہ کون ہے جو تیری پردہ پوشی میں ہو گا اس روز جس دن سوائے تیرے کوئی پردہ پوش نہ ہو گا۔ فرمایا یہ وہ لوگ ہوں گے جو میرا ذکر کرتے ہیں پس میں ان کو یاد کروں گا اور وہ میری خوشنودی کے لیے ایک دوسرے کو دوست رکھتے ہیں میں ان کو دوست رکھتا ہوں یہ وہ لوگ ہیں کہ جب میں اہل زمین پر ان کے برے ذکر کی وجہ سے کوئی بلا نازل کرنا چاہتا ہوں تو ان کی وجہ سے ان کو ہٹا دیتا ہوں۔
أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَحْيَى عَنْ حُسَيْنِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَا مِنْ قَوْمٍ اجْتَمَعُوا فِي مَجْلِسٍ فَلَمْ يَذْكُرُوا اسْمَ الله عَزَّ وَجَلَّ وَلَمْ يُصَلُّوا عَلَى نَبِيِّهِمْ إِلا كَانَ ذَلِكَ الْمَجْلِسُ حَسْرَةً وَوَبَالاً عَلَيْهِمْ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے جہاں کچھ لوگ جمع ہوں اور اللہ کے نام کا ذکر نہ کریں اور اپنے نبی پر درود نہ بھیجیں تو ان پر حسرت و وبال کا آنا ضروری ہے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنِ ابْنِ رِئَابٍ عَنِ الْحَلَبِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ لا بَأْسَ بِذِكْرِ الله وَأَنْتَ تَبُولُ فَإِنَّ ذِكْرَ الله عَزَّ وَجَلَّ حَسَنٌ عَلَى كُلِّ حَالٍ فَلا تَسْأَمْ مِنْ ذِكْرِ الله۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے وقت تبول (پیشاب) بھی ذکر خدا کرنے میں تامل نہ کرنا چاہیے کیونکہ اللہ کا ذکر ہر حال میں اچھا ہے پس اللہ کے ذکر میں کمی نہ کرو۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ أَوْحَى الله عَزَّ وَجَلَّ إِلَى مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) يَا مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) لا تَفْرَحْ بِكَثْرَةِ الْمَالِ وَلا تَدَعْ ذِكْرِي عَلَى كُلِّ حَالٍ فَإِنَّ كَثْرَةَ الْمَالِ تُنْسِي الذُّنُوبَ وَإِنَّ تَرْكَ ذِكْرِي يُقْسِي الْقُلُوب۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ کو وحی کی کہ کثرت مال پر خوش نہ ہو اور میرا ذکر کسی حال میں نہ چھوڑو، مال کی کثرت گناہوں کو بھلا دیتی ہے اور میرا ذکر ترک کرنے سے قلوب سخت ہو جاتے ہیں۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ سِنَانٍ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَكْتُوبٌ فِي التَّوْرَاةِ الَّتِي لَمْ تُغَيَّرْ أَنَّ مُوسَى سَأَلَ رَبَّهُ فَقَالَ إِلَهِي إِنَّهُ يَأْتِي عَلَيَّ مَجَالِسُ أُعِزُّكَ وَأُجِلُّكَ أَنْ أَذْكُرَكَ فِيهَا فَقَالَ يَا مُوسَى إِنَّ ذِكْرِي حَسَنٌ عَلَى كُلِّ حَالٍ۔
فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ غیر محرف توریت میں ہے کہ موسیٰ نے اپنے رب سے کہا میں ایسے مقامات پر ہوتا ہوں کہ عزت و جلال کا ذکر وہاں مناسب نہیں ہوتا، فرمایا اے موسیٰ میرا ذکر ہر حال میں اچھا ہے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِهِ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ لِمُوسَى أَكْثِرْ ذِكْرِي بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَكُنْ عِنْدَ ذِكْرِي خَاشِعاً وَعِنْدَ بَلائِي صَابِراً وَاطْمَئِنَّ عِنْدَ ذِكْرِي وَاعْبُدْنِي وَلا تُشْرِكْ بِي شَيْئاً إِلَيَّ الْمَصِيرُ يَا مُوسَى اجْعَلْنِي ذُخْرَكَ وَضَعْ عِنْدِي كَنْزَكَ مِنَ الْبَاقِيَاتِ الصَّالِحَاتِ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ خدا نے موسیٰ سے کہا کہ دن اور رات میں اکثر میرا ذکر کیا کرو اورر میرا ذکر خشوع و خضوع سے کرو اور میرے امتحان پر صبر کرو اور میرے ذکر پر مطمئن رہو میری عبادت کرو اور میرا شریک کسی کو نہ بناؤ اور سب کی بازگشت میری ہی طرف ہے اے موسیٰ اپنا ذخیرہ مجھے جانو اور اپنے باقیات الصالحات کو میرے پاس جمع کرا دو۔
وَبِإِسْنَادِهِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ لِمُوسَى اجْعَلْ لِسَانَكَ مِنْ وَرَاءِ قَلْبِكَ تَسْلَمْ وَأَكْثِرْ ذِكْرِي بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَلا تَتَّبِعِ الْخَطِيئَةَ فِي مَعْدِنِهَا فَتَنْدَمَ فَإِنَّ الْخَطِيئَةَ مَوْعِدُ أَهْلِ النَّارِ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ اللہ تعالیٰ نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا تم اپنی زبان کو اپنے دل کا تابع بناؤ صحیح سلامت رہو گے اور رات اور دن میں میرا ذکر زیادہ کیا کرو اور گناہوں کے مقامات کی طرف نہ جاؤ ورنہ نادم ہو گے کیونکہ گناہ دوزخیوں کی وعدہ گا ہے۔
وَبِإِسْنَادِهِ قَالَ فِيمَا نَاجَى الله بِهِ مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ يَا مُوسَى لا تَنْسَنِي عَلَى كُلِّ حَالٍ فَإِنَّ نِسْيَانِي يُمِيتُ الْقَلْبَ۔
ایک اور روایت میں ہے کہ اللہ نے موسیٰ سے کہا مجھے کسی حالت میں فراموش نہ کر کیوں کہ مجھے بھلا دینا قلب کو مار دیتا ہے۔
عَنْهُ عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَنْ غَالِبِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ بَشِيرٍ الدَّهَّانِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ يَا ابْنَ آدَمَ اذْكُرْنِي فِي مَلأ أَذْكُرْكَ فِي مَلأ خَيْرٍ مِنْ مَلَئِكَ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ خدا نے فرمایا (حدیث قدسی) اے ابن آدم تو میرا ذکر اپنے گروہ میں کر میں تیرا ذکر ملائکہ کے بہترین گروہ میں کروں گا۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ الله عَزَّ وَجَلَّ مَنْ ذَكَرَنِي فِي مَلأ مِنَ النَّاسِ ذَكَرْتُهُ فِي مَلأ مِنَ الْمَلائِكَةِ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ خدا نے فرمایا جس نے میرا ذکر لوگوں کے مجمع میں کیا میں نے اس کا ذکر ملائکہ کے مجمع میں کیا۔