مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

الہام الدعا

(5-6)

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) هَلْ تَعْرِفُونَ طُولَ الْبَلاءِ مِنْ قِصَرِهِ قُلْنَا لا قَالَ إِذَا أُلْهِمَ أَحَدُكُمُ الدُّعَاءَ عِنْدَ الْبَلاءِ فَاعْلَمُوا أَنَّ الْبَلاءَ قَصِيرٌ۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے آیا تم جانتے ہو کہ لمبی مصیبت کیسے کوتاہ ہو جاتی ہے۔ فرمایا جب خدا کی طرف سے کسی کو دعا کا الہام ہوتا ہے تو سمجھ لو کہ وہ بلا کوتاہ ہو گئی۔

حدیث نمبر 2

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ أَبِي وَلادٍ قَالَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) مَا مِنْ بَلاءٍ يَنْزِلُ عَلَى عَبْدٍ مُؤْمِنٍ فَيُلْهِمُهُ الله عَزَّ وَجَلَّ الدُّعَاءَ إِلا كَانَ كَشْفُ ذَلِكَ الْبَلاءِ وَشِيكاً وَمَا مِنْ بَلاءٍ يَنْزِلُ عَلَى عَبْدٍ مُؤْمِنٍ فَيُمْسِكُ عَنِ الدُّعَاءِ إِلا كَانَ ذَلِكَ الْبَلاءُ طَوِيلاً فَإِذَا نَزَلَ الْبَلاءُ فَعَلَيْكُمْ بِالدُّعَاءِ وَالتَّضَرُّعِ إِلَى الله عَزَّ وَجَلَّ۔

فرمایا حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے جب کوئی بلا بندہ مومن پر نازل ہوتی ہے تو خدا اس کے دل میں دعا کرنا ڈالتا ہے مگر ایسی صورت میں جب کہ اس بلا کا دفع کرنا قریب ہو اور جب بندہ مومن پر کوئی بلا نازل ہوتی ہے اورر وہ دعا سے رک جاتا ہے تو سمجھو کہ وہ مصیبت طولانی ہے۔ جب تم پر مصیبت نازل ہو تو دعا کو اپنے اوپر لازم قرار دو اور خدا کے سامنے آہ و زاری کرو۔