عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ أَبِي الْحُسَيْنِ الْفَارِسِيِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ جَعْفَرٍ الْجَعْفَرِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) إِنَّ أَهْلَ الْقُرْآنِ فِي أَعْلَى دَرَجَةٍ مِنَ الآدَمِيِّينَ مَا خَلا النَّبِيِّينَ وَالْمُرْسَلِينَ فَلا تَسْتَضْعِفُوا أَهْلَ الْقُرْآنِ حُقُوقَهُمْ فَإِنَّ لَهُمْ مِنَ الله الْعَزِيزِ الْجَبَّارِ لَمَكَاناً عَلِيّاً۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اہل قرآن سوائے انبیاء اور مرسلین اور تمام آدمیوں سے بلند درجہ ہیں پس اہل قرآن کے حقوق کو کمزور مت خیال کرو اور ان کے لیے خدائے عزیز و جبار کی طرف سے بلند مقام ہے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ وَسَهْلِ بْنِ زِيَادٍ جَمِيعاً عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ جَمِيلِ بْنِ صَالِحٍ عَنِ الْفُضَيْلِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ الْحَافِظُ لِلْقُرْآنِ الْعَامِلُ بِهِ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ۔
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا حافظ قرآن جو اس پر عمل کرنے والا بھی ہو خدا کے صاحب کرامت اور نیکار پیغمبر کے ساتھ ہو گا۔
وَبِإِسْنَادِهِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) تَعَلَّمُوا الْقُرْآنَ فَإِنَّهُ يَأْتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ صَاحِبَهُ فِي صُورَةِ شَابٍّ جَمِيلٍ شَاحِبِ اللَّوْنِ فَيَقُولُ لَهُ الْقُرْآنُ أَنَا الَّذِي كُنْتُ أَسْهَرْتُ لَيْلَكَ وَأَظْمَأْتُ هَوَاجِرَكَ وَأَجْفَفْتُ رِيقَكَ وَأَسَلْتُ دَمْعَتَكَ أَؤُولُ مَعَكَ حَيْثُمَا أُلْتَ وَكُلُّ تَاجِرٍ مِنْ وَرَاءِ تِجَارَتِهِ وَأَنَا الْيَوْمَ لَكَ مِنْ وَرَاءِ تِجَارَةِ كُلِّ تَاجِرٍ وَسَيَأْتِيكَ كَرَامَةٌ مِنَ الله عَزَّ وَجَلَّ فَأَبْشِرْ فَيُؤْتَى بِتَاجٍ فَيُوضَعُ عَلَى رَأْسِهِ وَيُعْطَى الأمَانَ بِيَمِينِهِ وَالْخُلْدَ فِي الْجِنَانِ بِيَسَارِهِ وَيُكْسَى حُلَّتَيْنِ ثُمَّ يُقَالُ لَهُ اقْرَأْ وَارْقَهْ فَكُلَّمَا قَرَأَ آيَةً صَعِدَ دَرَجَةً وَيُكْسَى أَبَوَاهُ حُلَّتَيْنِ إِنْ كَانَا مُؤْمِنَيْنِ ثُمَّ يُقَالُ لَهُمَا هَذَا لِمَا عَلَّمْتُمَاهُ الْقُرْآنَ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ رسول اللہ نے فرمایا قرآن کا علم حاصل کرو وہ روز قیامت اپنے پڑھنے والے کے پاس ایک نہایت خوبصورت جوان کی صورت میں آئے گا اور اس سے کہے گا میں وہی قرآن ہوں جس نے راتوں کو تجھے جگایا تھا اور گرم دن کی دوپہر میں تجھے پیاسا رکھا تھا اور تیرا لعاب دہن خشک ہو گیا تھا تیرے آنسو بہہ رہے تھے جہاں تو جائے میں تیرے ساتھ جاؤں گا ہر تاجر تجارت میں اپنے نفع میں لگا ہوا ہے اور میں ہر تاجر سے زیادہ تیرے نفع کے خیال میں ہوں اللہ کی رحمت تیرے شامل حال ہو گی پس تجھے خوشخبری ہو پھر ایک تاج تیرے سر پر لا کر رکھا جائے گا اور پروانہ امان داہنے ہاتھ میں ہو گا اور ہمیشہ بہشت میں رہنے کا حکم بائیں ہاتھ میں ہو گا اور دو جنت کے حلے بر میں ہوں گے اور اس سے کہا جائے گا کہ قرآن پڑھ اور اوپر کے درجہ میں جا جب آیت پڑھتے گا تو اس کی روح بلند ہو گی اور اس کے والدین بھی دو حلے پہنے ہوں گے اگر مومن ہوں گے تو یہ کہا جائے گا یہ نتیجہ ہے اس کا کہ تم نے اپنے بیٹے کو قرآن پڑھایا تھا۔
ابْنُ مَحْبُوبٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ مِنْهَالٍ الْقَصَّابِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ قَرَأَ الْقُرْآنَ وَهُوَ شَابٌّ مُؤْمِنٌ اخْتَلَطَ الْقُرْآنُ بِلَحْمِهِ وَدَمِهِ وَجَعَلَهُ الله عَزَّ وَجَلَّ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ وَكَانَ الْقُرْآنُ حَجِيزاً عَنْهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَقُولُ يَا رَبِّ إِنَّ كُلَّ عَامِلٍ قَدْ أَصَابَ أَجْرَ عَمَلِهِ غَيْرَ عَامِلِي فَبَلِّغْ بِهِ أَكْرَمَ عَطَايَاكَ قَالَ فَيَكْسُوهُ الله الْعَزِيزُ الْجَبَّارُ حُلَّتَيْنِ مِنْ حُلَلِ الْجَنَّةِ وَيُوضَعُ عَلَى رَأْسِهِ تَاجُ الْكَرَامَةِ ثُمَّ يُقَالُ لَهُ هَلْ أَرْضَيْنَاكَ فِيهِ فَيَقُولُ الْقُرْآنُ يَا رَبِّ قَدْ كُنْتُ أَرْغَبُ لَهُ فِيمَا هُوَ أَفْضَلُ مِنْ هَذَا فَيُعْطَى الأمْنَ بِيَمِينِهِ وَالْخُلْدَ بِيَسَارِهِ ثُمَّ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ فَيُقَالُ لَهُ اقْرَأْ وَاصْعَدْ دَرَجَةً ثُمَّ يُقَالُ لَهُ هَلْ بَلَغْنَا بِهِ وَأَرْضَيْنَاكَ فَيَقُولُ نَعَمْ قَالَ وَمَنْ قَرَأَهُ كَثِيراً وَتَعَاهَدَهُ بِمَشَقَّةٍ مِنْ شِدَّةِ حِفْظِهِ أَعْطَاهُ الله عَزَّ وَجَلَّ أَجْرَ هَذَا مَرَّتَيْنِ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے جو مومن بحالت جوانی قرآن پڑھے گا قرآن اس کے گوشت و خون میں داخل ہو جائے گا اور خدا اس کو اپنے برگزیدہ پیغمبروں کے ساتھ رکھے گا اور قرآن اس کو روز قیامت عذاب سے روکنے والا بن جائے گا اور کہے گا اے میرے رب ہر عمل کرنے والا اپنے اجر کو پہنچ گیا سوائے مجھ پر عمل کرنے والے کے پس اس کو بہترین بخشش عطا کر امام علیہ السلام نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کو جنت کے دو حلے پہنائے گا اور اس کے سر پر تاج کرامت رکھے گا آیا ہم نے تجھے راضی کر دیا۔ قرآن کہے گا اے میرے رب میں تو اس کے لیے اس سے زیادہ چاہتا ہوں پس خدا اس کو اس کے داہنے ہاتھ میں دے گا اور خلد کو بائیں ہاتھ میں پھر وہ داخل جنت ہو گا اس سے کہا جائے گا قرآن پڑھ اور بلند درجہ حاصل کر قرآن سے کہا جائے گا ہم نے حق پورا کر دیا اور تجھے راضی کر دیا وہ کہے گا ہاں ، خدا کہے گا جو قرآن کو زیادہ پڑھے گا اور اس کو یاد کرنے میں تکلیف اٹھائے گا تو خدا اس کو دوہرا اجر کرامت عطا فرمائے گا۔