مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

فضیلتِ قرآن

(6-8)

حدیث نمبر 1

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ بَدْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْوَانَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ قَرَأَ قُلْ هُوَ الله أَحَدٌ مَرَّةً بُورِكَ عَلَيْهِ وَمَنْ قَرَأَهَا مَرَّتَيْنِ بُورِكَ عَلَيْهِ وَعَلَى أَهْلِهِ وَمَنْ قَرَأَهَا ثَلاثَ مَرَّاتٍ بُورِكَ عَلَيْهِ وَعَلَى أَهْلِهِ وَعَلَى جِيرَانِهِ وَمَنْ قَرَأَهَا اثْنَيْ عَشَرَ مَرَّةً بَنَى الله لَهُ اثْنَيْ عَشَرَ قَصْراً فِي الْجَنَّةِ فَيَقُولُ الْحَفَظَةُ اذْهَبُوا بِنَا إِلَى قُصُورِ أَخِينَا فُلانٍ فَنَنْظُرَ إِلَيْهَا وَمَنْ قَرَأَهَا مِائَةَ مَرَّةٍ غُفِرَتْ لَهُ ذُنُوبُ خَمْسَةٍ وَعِشْرِينَ سَنَةً مَا خَلا الدِّمَاءَ وَالأمْوَالَ وَمَنْ قَرَأَهَا أَرْبَعَمِائَةِ مَرَّةٍ كَانَ لَهُ أَجْرُ أَرْبَعِمِائَةِ شَهِيدٍ كُلُّهُمْ قَدْ عُقِرَ جَوَادُهُ وَأُرِيقَ دَمُهُ وَمَنْ قَرَأَهَا أَلْفَ مَرَّةٍ فِي يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يَرَى مَقْعَدَهُ فِي الْجَنَّةِ أَوْ يُرَى لَهُ۔

فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے جس نے سورہ قل ھو اللہ ایک بار پڑھا تو اس کو برکت عطا ہو گی اور جو دو مرتبہ پڑھے گا تو اس پر اور اسکے اہل و عیال پر برکت کا نزول ہو گا اور اس کے ہمسایوں پر بھی اور جو بارہ مرتبہ پڑھے گا تو اس کے لیے جنت میں بارہ قصر تعمیر ہوں گے پس اس کے محافظ ملائکہ بہشت کے محافظوں سے کہیں گے ہمیں ہمارے فلاں بھائی کے قصور کے پاس لے چلو ہم انکو دیکھیں گے اور جو سو مرتبہ پڑھے گا تو اس کے پچیس برس کے گناہ بخشے جائیں گے سوائے قتل اور غصب اموال کے اور جو چار سو بار پڑھے گا تو اس کو چار سو شہیدوں کا اجر ملے گا ایسے شہید جن کے گھوڑوں کو دشمنوں نے کاٹ ڈالا ہو اور ان کا خون بہایا گیا ہو اور جو رات اور دن میں ایک ہزار بار پڑھے گا تو مرنے سے پہلے سکرات میں وہ اپنی جگہ بہشت میں دیکھ لے گا یا فرشتے اس کو دکھائیں گے۔

حدیث نمبر 2

حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ الْحَسَنِ الْمِيثَمِيِّ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ لَمَّا أَمَرَ الله عَزَّ وَجَلَّ هَذِهِ الآيَاتِ أَنْ يَهْبِطْنَ إِلَى الأرْضِ تَعَلَّقْنَ بِالْعَرْشِ وَقُلْنَ أَيْ رَبِّ إِلَى أَيْنَ تُهْبِطُنَا إِلَى أَهْلِ الْخَطَايَا وَالذُّنُوبِ فَأَوْحَى الله عَزَّ وَجَلَّ إِلَيْهِنَّ أَنِ اهْبِطْنَ فَوَ عِزَّتِي وَجَلالِي لا يَتْلُوكُنَّ أَحَدٌ مِنْ آلِ مُحَمَّدٍ وَشِيعَتِهِمْ فِي دُبُرِ مَا افْتَرَضْتُ عَلَيْهِ مِنَ الْمَكْتُوبَةِ فِي كُلِّ يَوْمٍ إِلا نَظَرْتُ إِلَيْهِ بِعَيْنِيَ الْمَكْنُونَةِ فِي كُلِّ يَوْمٍ سَبْعِينَ نَظْرَةً أَقْضِي لَهُ فِي كُلِّ نَظْرَةٍ سَبْعِينَ حَاجَةً وَقَبِلْتُهُ عَلَى مَا فِيهِ مِنَ الْمَعَاصِي وَهِيَ أُمُّ الْكِتَابِ وَشَهِدَ الله أَنَّهُ لا إِلهَ إِلا هُوَ وَالْمَلائِكَةُ وَأُولُوا الْعِلْمِ وَآيَةُ الْكُرْسِيِّ وَآيَةُ الْمُلْكِ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے جب اللہ نے ان آیات کو زمین پر اترنے کا حکم دیا تو یہ پایہ عرش سے لپٹ کر کہنے لگیں اے رب ہم کہوں اتریں اہل خطا و ذنوب پر، خدا نے ان کو وحی کی کہ تم اترو، اپنے عزت و جلال کی قسم آل محمد اور ان کے شیعوں میں جو کوئی بعد نماز فریضہ تم کو پڑھے گا تو میں اس پر ایک نظر ڈالوں گا پورے التفات کے ساتھ ہر روز ستر مرتبہ میری نگاہ التفات اس پر پڑے گی اور میں ہر نظر میں اس کی ستر حاجتیں پوری کروں گا اورر اس کے گناہ معاف کر دوں گا ۔

حدیث نمبر 3

أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مِهْرَانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُكَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شِمْرٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنْ قَرَأَ الْمُسَبِّحَاتِ كُلَّهَا قَبْلَ أَنْ يَنَامَ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يُدْرِكَ الْقَائِمَ وَإِنْ مَاتَ كَانَ فِي جِوَارِ مُحَمَّدٍ النَّبِيِّ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه)۔

فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے جو قرآن کے تمام مسبحات کو سونے سے پہلے پڑھے تو حضرت حجت کی زیارت کیے نہ مرے گا اور اگر مر جائے گا تو جوار پیغمبر میں جگہ پائے گا۔

حدیث نمبر 4

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ طَلْحَةَ عَنْ جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ قَرَأَ قُلْ هُوَ الله أَحَدٌ مِائَةَ مَرَّةٍ حِينَ يَأْخُذُ مَضْجَعَهُ غَفَرَ الله لَهُ ذُنُوبَ خَمْسِينَ سَنَةً۔

راوی کہتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو کوئی سونے سے پہلے سورہ قل ھو اللہ احد سو مرتبہ پڑھے خدا اس کے پچاس سال کے گناہ بخش دیتا ہے۔

حدیث نمبر 5

حُمَيْدُ بْنُ زِيَادٍ عَنِ الْخَشَّابِ عَنِ ابْنِ بَقَّاحٍ عَنْ مُعَاذٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ جُمَيْعٍ رَفَعَهُ إِلَى عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ (عَلَيهِما السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ قَرَأَ أَرْبَعَ آيَاتٍ مِنْ أَوَّلِ الْبَقَرَةِ وَآيَةَ الْكُرْسِيِّ وَآيَتَيْنِ بَعْدَهَا وَثَلاثَ آيَاتٍ مِنْ آخِرِهَا لَمْ يَرَ فِي نَفْسِهِ وَمَالِهِ شَيْئاً يَكْرَهُهُ وَلا يَقْرَبُهُ شَيْطَانٌ وَلا يَنْسَى الْقُرْآنَ۔

فرمایا حضرت علی بن الحسین علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو کوئی سورہ بقرہ کی ابتدائی چار آیتیں ، آیت الکرسی اور جو آیتیں اس کے بعد کی اور تین آیتیں اس سورہ کے آخر کی پڑھے گا تو اپنے نفس اور مال میں کوئی امر باعث تکلیف نہ پائے گا اور نہ شیطان اس کے قریب ہو گا اور نہ قران کو بھولے گا۔

حدیث نمبر 6

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ قَرَأَ إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ يَجْهَرُ بِهَا صَوْتَهُ كَانَ كَالشَّاهِرِ سَيْفَهُ فِي سَبِيلِ الله وَمَنْ قَرَأَهَا سِرّاً كَانَ كَالْمُتَشَحِّطِ بِدَمِهِ فِي سَبِيلِ الله وَمَنْ قَرَأَهَا عَشْرَ مَرَّاتٍ غُفِرَتْ لَهُ عَلَى نَحْوِ أَلْفِ ذَنْبٍ مِنْ ذُنُوبِهِ۔

فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے جو سورہ انا الزلنا بآواز بلند پڑھے ایسا ہے جیسے جہاد فی سبیل اللہ کے لیے تلوار کھینچے اور جو دل ہی دل میں پڑھے ایسا ہے جیسے راہ خدا میں زخمی ہونے والا اپنے ہی خون میں لوٹے اور جو دس مرتبہ پڑھے اس کے ایک ہزار گناہ بخشے جائیں گے۔

حدیث نمبر 7

أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَحْيَى عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ كَانَ أَبِي (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) يَقُولُ قُلْ هُوَ الله أَحَدٌ ثُلُثُ الْقُرْآنِ وَقُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ رُبُعُ الْقُرْآنِ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے میرے ماں باپ صلوٰۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں قل ھو اللہ احد ثلث قرآن ہے اور قل یا ایھا الکافرون چوتھائی قرآن ہے۔

حدیث نمبر 8

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْجَهْمِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مِهْزَمٍ عَنْ رَجُلٍ سَمِعَ أَبَا الْحَسَنِ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنْ قَرَأَ آيَةَ الْكُرْسِيِّ عِنْدَ مَنَامِهِ لَمْ يَخَفِ الْفَالِجَ إِنْ شَاءَ الله وَمَنْ قَرَأَهَا فِي دُبُرِ كُلِّ فَرِيضَةٍ لَمْ يَضُرَّهُ ذُو حُمَةٍ وَقَالَ مَنْ قَدَّمَ قُلْ هُوَ الله أَحَدٌ بَيْنَهُ وَبَيْنَ جَبَّارٍ مَنَعَهُ الله عَزَّ وَجَلَّ مِنْهُ يَقْرَأُهَا مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ وَعَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ فَإِذَا فَعَلَ ذَلِكَ رَزَقَهُ الله عَزَّ وَجَلَّ خَيْرَهُ وَمَنَعَهُ مِنْ شَرِّهِ وَقَالَ إِذَا خِفْتَ أَمْراً فَاقْرَأْ مِائَةَ آيَةٍ مِنَ الْقُرْآنِ مِنْ حَيْثُ شِئْتَ ثُمَّ قُلِ اللهمَّ اكْشِفْ عَنِّي الْبَلاءَ ثَلاثَ مَرَّاتٍ۔

فرمایا امام رضا علیہ السلام نے جو سوتے وقت آیت الکرسی پڑھے اسے انشاء اللہ فالج نہ ہو گا اور جو ہر نماز فریضہ کے بعد پڑھے تو کوئی زہریلا جانور اسے ستا نہ سکے گا اور جو قل ھو اللہ کو کسی ظالم کے ملاقات کے وقت پڑھے گا تو اللہ اس کو ظلم کرنے سے روک دے گا اورر جو اپنے چاروں طرف یہ سورہ پڑھ کر دم کرے گا تو اللہ اس کو نیکی کا رزق دے گا اور شر کاموں سے بچا لے گا اور حضرت نے فرمایا جس کو کسی امر کا خوف ہو تو اسے چاہیے کہ سو آیتیں قرآن کی کہیں سے پڑھ لے اور پھر کہے خداوندا میری بلا کو دور کر دے تین بار یہ کہے۔

حدیث نمبر 9

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ قَرَأَ مِائَةَ آيَةٍ يُصَلِّي بِهَا فِي لَيْلَةٍ كَتَبَ الله عَزَّ وَجَلَّ لَهُ بِهَا قُنُوتَ لَيْلَةٍ وَمَنْ قَرَأَ مِائَتَيْ آيَةٍ فِي غَيْرِ صَلاةٍ لَمْ يُحَاجَّهُ الْقُرْآنُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَمَنْ قَرَأَ خَمْسَمِائَةِ آيَةٍ فِي يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ فِي صَلاةِ النَّهَارِ وَاللَّيْلِ كَتَبَ الله عَزَّ وَجَلَّ لَهُ فِي اللَّوْحِ الْمَحْفُوظِ قِنْطَاراً مِنَ الْحَسَنَاتِ وَالْقِنْطَارُ أَلْفٌ وَمِائَتَا أُوقِيَّةٍ وَالأوقِيَّةُ أَعْظَمُ مِنْ جَبَلِ أُحُدٍ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ جو کوئی پڑھے رات میں سو آیتوں کو نماز میں پڑھے تو خدا اس کے لیے ایک رات کی عبادت کا ثواب لکھتا ہے جو بخضوع و خشوع ادا کی گئی ہو اور جس نے نماز سے علیحدہ دو سو آیتیں پڑھیں تو قرآن اس سے روز قیامت کوئی جھگڑا نہ کرے گا اور جو پانچ سو آیات رات اور دن کی نمازوں میں پڑھے گا تو خدا اس کے لیے لوح محفوظ میں ایک قنطار لکھے گا اور قنطار ایک ہزار دو سو اوقیہ کا ہو گا اور ایک اوقیہ کوہ احد سے بڑا ہو گا۔

حدیث نمبر 10

أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مِهْرَانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ مَضَى بِهِ يَوْمٌ وَاحِدٌ فَصَلَّى فِيهِ بِخَمْسِ صَلَوَاتٍ وَلَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِقُلْ هُوَ الله أَحَدٌ قِيلَ لَهُ يَا عَبْدَ الله لَسْتَ مِنَ الْمُصَلِّينَ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے جس کا ایک دن اس طرح گزرے کہ پانچوں نمازوں میں سے کسی ایک میں قل ھو اللہ نہ پڑھی ہو تو اس سے کہا جائے گا اے بندہ خدا تو نماز گزاروں میں سے نہیں ہے۔

حدیث نمبر 11

وَبِهَذَا الإسْنَادِ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ سَيْفِ بْنِ عَمِيرَةَ عَنْ أَبِي بَكْرٍ الْحَضْرَمِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِالله وَالْيَوْمِ الآخِرِ فَلا يَدَعْ أَنْ يَقْرَأَ فِي دُبُرِ الْفَرِيضَةِ بِقُلْ هُوَ الله أَحَدٌ فَإِنَّهُ مَنْ قَرَأَهَا جَمَعَ الله لَهُ خَيْرَ الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ وَغَفَرَ لَهُ وَلِوَالِدَيْهِ وَمَا وَلَدَا۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے جو اللہ اور روز قیامت پر ایمان لایا ہے اس کو چاہیے کہ ہر نماز فریضہ کے بعد قل ھو اللہ احد پڑھے جو پڑھے گا تو اس کے لیے دنیا و آخرت کی نیکی جمع کر دے گا اور اس کو اس کے والدین اورر اولاد کو بخش دے گا۔

حدیث نمبر 12

عَنْهُ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي حَمْزَةَ رَفَعَهُ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) إِنَّ سُورَةَ الأنْعَامِ نَزَلَتْ جُمْلَةً شَيَّعَهَا سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ حَتَّى أُنْزِلَتْ عَلَى مُحَمَّدٍ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) فَعَظَّمُوهَا وَبَجَّلُوهَا فَإِنَّ اسْمَ الله عَزَّ وَجَلَّ فِيهَا فِي سَبْعِينَ مَوْضِعاً وَلَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي قِرَاءَتِهَا مَا تَرَكُوهَا۔

فرمایا حضرت صادق آل محمد علیہ السلام نے کہ سورہ انعام جب کل کی کل نازل ہوئی تو ستر ہزرا ملائکہ نے آنحضرت پر نازل ہوتے وقت اس کی مشایعت کی پس اس کی تعظیم کرو اور اس کی عظمت میں مبالغہ کرو اس میں ستر جگہ اللہ کا نام ہے اگر لوگ یہ جان لیتے کہ اس کے پڑھنے میں کتنا ثواب ہے تو اسے ترک نہ کرتے۔ توضیح: ستر جگہ کا اللہ کا نام ذکر کرنے سے مراد بکثرت ذکر ہے۔

حدیث نمبر 13

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) أَنَّ النَّبِيَّ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) صَلَّى عَلَى سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فَقَالَ لَقَدْ وَافَى مِنَ الْمَلائِكَةِ سَبْعُونَ أَلْفاً وَفِيهِمْ جَبْرَئِيلُ (عَلَيهِ السَّلام) يُصَلُّونَ عَلَيْهِ فَقُلْتُ لَهُ يَا جَبْرَئِيلُ بِمَا يَسْتَحِقُّ صَلاتَكُمْ عَلَيْهِ فَقَالَ بِقِرَاءَتِهِ قُلْ هُوَ الله أَحَدٌ قَائِماً وَقَاعِداً وَرَاكِباً وَمَاشِياً وَذَاهِباً وَجَائِياً۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ حضرت رسول خدا نے سعد بن معاذ کے جنازہ کی نماز پڑھی تو فرمایا ستر ہزار ملائکہ جن میں جبرئیل بھی شامل تھے اس نماز میں شریک ہوئے۔ میں نے جبرئیل سے کہا یہ شخص تمہاری نماز کا کس لیے مستحق ہوا۔ انھوں نے کہا کہ اس لیے کہ اس نے قل ھو اللہ احمد کو کھڑے ہو کر بیٹھ کر سواری میں پیدل جاتے اور آتے پڑھا۔

حدیث نمبر 14

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ عُبَيْدِ الله بْنِ الدِّهْقَانِ عَنْ دُرُسْتَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ قَرَأَ أَلْهَيكُمُ التَّكَاثُرُ عِنْدَ النَّوْمِ وُقِيَ فِتْنَةَ الْقَبْرِ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو کوئی سورہ الہٰکم التکاثر وقت خواب پڑھے تو وہ فتنہ قبر سے محفوظ رہے گا۔

حدیث نمبر 15

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ بَزِيعٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ الْفَضْلِ النَّوْفَلِيِّ رَفَعَهُ قَالَ مَا قُرِئَتِ الْحَمْدُ عَلَى وَجَعٍ سَبْعِينَ مَرَّةً إِلا سَكَنَ۔

عبداللہ ابن فضل نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے نقل کیا ہے کہ سورہ حمد کسی درد کی جگہ پڑھی جائے تو وہ درد ضرور دور ہو جائے گا۔

حدیث نمبر 16

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَمَّارٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ لَوْ قُرِئَتِ الْحَمْدُ عَلَى مَيِّتٍ سَبْعِينَ مَرَّةً ثُمَّ رُدَّتْ فِيهِ الرُّوحُ مَا كَانَ ذَلِكَ عَجَباً۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے اگر سورہ حمد ستر مرتبہ مردے پر پڑھ دی جائے اور وہ جی اٹھے تو کوئی تعجب کی بات نہیں۔

حدیث نمبر 17

عَنْهُ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ بَكْرٍ عَنْ صَالِحٍ عَنْ سُلَيْمَانَ الْجَعْفَرِيِّ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ مَا مِنْ أَحَدٍ فِي حَدِّ الصِّبَا يَتَعَهَّدُ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ قِرَاءَةَ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ وَقُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ كُلَّ وَاحِدَةٍ ثَلاثَ مَرَّاتٍ وَقُلْ هُوَ الله أَحَدٌ مِائَةَ مَرَّةٍ فَإِنْ لَمْ يَقْدِرْ فَخَمْسِينَ إِلا صَرَفَ الله عَزَّ وَجَلَّ عَنْهُ كُلَّ لَمَمٍ أَوْ عَرَضٍ مِنْ أَعْرَاضِ الصِّبْيَانِ وَالْعُطَاشَ وَفَسَادَ الْمَعِدَةِ وَبُدُورَ الدَّمِ أَبَداً مَا تُعُوهِدَ بِهَذَا حَتَّى يَبْلُغَهُ الشَّيْبُ فَإِنْ تَعَهَّدَ نَفْسَهُ بِذَلِكَ أَوْ تُعُوهِدَ كَانَ مَحْفُوظاً إِلَى يَوْمِ يَقْبِضُ الله عَزَّ وَجَلَّ نَفْسَهُ۔

فرمایا امام رضا علیہ السلام نے جو کوئی عہد جوانی میں ہر رات سورہ قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس تین تین بار پڑھے اور قل ھو اللہ احد سو بار اگر اتنا ممکن نہ ہو تو پچاس مرتبہ پڑھے تو اللہ اسکو ہر گناہ کبیرہ سے بچا لے گا اور روک دے گا بچوں کو عارض ہونے والی بیماری اور عطاش کی بیماری اور معدہ کا فساد اس سے دور رہیں گی اور جب یہ کرتا رہے تو خون ہمیشہ رگوں میں گردش کرے گا یہاں تک کہ وہ بوڑھا ہو جائے اور اگر برابر ایسا کرتا رہے اور اس کی حفاظت میں لگا رہے تو وہ قبض روح کے دن سختی سے محفوظ رہے گا۔

حدیث نمبر 18

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنِ الْحُسَيْنِ بْنِ أَحْمَدَ الْمِنْقَرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِبْرَاهِيمَ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنِ اسْتَكْفَى بِ‏آيَةٍ مِنَ الْقُرْآنِ مِنَ الشَّرْقِ إِلَى الْغَرْبِ كُفِيَ إِذَا كَانَ بِيَقِينٍ۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے جو کوئی قرآن کی ایک آیت بھی یقین اور صدق نیت کے ساتھ پڑھے تو مشرق سے مغرب تک اس کے دشمنوں سے محفوظ رہے گا۔

حدیث نمبر 19

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ إِسْحَاقَ وَعَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ جَمِيعاً عَنْ بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الأزْدِيِّ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) فِي الْعُوذَةِ قَالَ تَأْخُذُ قُلَّةً جَدِيدَةً فَتَجْعَلُ فِيهَا مَاءً ثُمَّ تَقْرَأُ عَلَيْهَا إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ ثَلاثِينَ مَرَّةً ثُمَّ تُعَلِّقُ وَتَشْرَبُ مِنْهَا وَتَتَوَضَّأُ وَيُزْدَادُ فِيهَا مَاءٌ إِنْ شَاءَ الله۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے تعویذ کے متعلق ایک نیا مٹکا لو اور اس میں پانی بھر کر تیس مرتبہ انا انزلنا فی لیلۃ القدر دم کرو پھر اس سے چاہے چھڑکاؤ کرو چاہے پیو یا وضو کرو انشاء اللہ پانی کم نہ ہو گا۔

حدیث نمبر 20

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ إِدْرِيسَ الْحَارِثِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَا مُفَضَّلُ احْتَجِزْ مِنَ النَّاسِ كُلِّهِمْ بِ بِسْمِ الله الرَّحْمنِ الرَّحِيمِ وَبِقُلْ هُوَ الله أَحَدٌ اقْرَأْهَا عَنْ يَمِينِكَ وَعَنْ شِمَالِكَ وَمِنْ بَيْنِ يَدَيْكَ وَمِنْ خَلْفِكَ وَمِنْ فَوْقِكَ وَمِنْ تَحْتِكَ فَإِذَا دَخَلْتَ عَلَى سُلْطَانٍ جَائِرٍ فَاقْرَأْهَا حِينَ تَنْظُرُ إِلَيْهِ ثَلاثَ مَرَّاتٍ وَاعْقِدْ بِيَدِكَ الْيُسْرَى ثُمَّ لا تُفَارِقْهَا حَتَّى تَخْرُجَ مِنْ عِنْدِهِ۔

فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے اے مفضل لوگوں کے متعلق پناہ حاصل کرو۔ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سے قل ھو اللہ احد سے اس کو اپنے داہنے بائیں آگے پیچھے اور تحت و فوق پڑھے اورر جب بادشاہ ظالم کے پاس جانا ہو تو یہی کرے جب اس کا سامنا ہو تین مرتبہ اور بائیں ہاتھ کو بند رکھے اور جب اس کے پاس سے نہ ہٹنے ان کو بند رکھے۔

حدیث نمبر 24

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ مَعْبَدٍ عَنْ أَبِيهِ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) أَنَّهُ قَالَ لا تَمَلُّوا مِنْ قِرَاءَةِ إِذَا زُلْزِلَتِ الأرْضُ زِلْزَالَهَا فَإِنَّهُ مَنْ كَانَتْ قِرَاءَتُهُ بِهَا فِي نَوَافِلِهِ لَمْ يُصِبْهُ الله عَزَّ وَجَلَّ بِزَلْزَلَةٍ أَبَداً وَلَمْ يَمُتْ بِهَا وَلا بِصَاعِقَةٍ وَلا بِ‏آفَةٍ مِنْ آفَاتِ الدُّنْيَا حَتَّى يَمُوتَ وَإِذَا مَاتَ نَزَلَ عَلَيْهِ مَلَكٌ كَرِيمٌ مِنْ عِنْدِ رَبِّهِ فَيَقْعُدُ عِنْدَ رَأْسِهِ فَيَقُولُ يَا مَلَكَ الْمَوْتِ ارْفُقْ بِوَلِيِّ الله فَإِنَّهُ كَانَ كَثِيراً مَا يَذْكُرُنِي وَيَذْكُرُ تِلاوَةَ هَذِهِ السُّورَةِ وَتَقُولُ لَهُ السُّورَةُ مِثْلَ ذَلِكَ وَيَقُولُ مَلَكُ الْمَوْتِ قَدْ أَمَرَنِي رَبِّي أَنْ أَسْمَعَ لَهُ وَأُطِيعَ وَلا أُخْرِجَ رُوحَهُ حَتَّى يَأْمُرَنِي بِذَلِكَ فَإِذَا أَمَرَنِي أَخْرَجْتُ رُوحَهُ وَلا يَزَالُ مَلَكُ الْمَوْتِ عِنْدَهُ حَتَّى يَأْمُرَهُ بِقَبْضِ رُوحِهِ وَإِذَا كُشِفَ لَهُ الْغِطَاءُ فَيَرَى مَنَازِلَهُ فِي الْجَنَّةِ فَيُخْرِجُ رُوحَهُ مِنْ أَلْيَنِ مَا يَكُونُ مِنَ الْعِلاجِ ثُمَّ يُشَيِّعُ رُوحَهُ إِلَى الْجَنَّةِ سَبْعُونَ أَلْفَ مَلَكٍ يَبْتَدِرُونَ بِهَا إِلَى الْجَنَّةِ۔

فرمایا صادق آل محمد نے سورہ اذا زلزلت الارض کے پڑھنے سے ملول نہ ہو جو کوئی اسے نوافل میں پڑھے گا اس کو خدا کبھی زنزلہ کی آفت میں مبتلا نہ کرے گا اور وہ زلزلہ میں نے مرے گا اور نہ بجلی کی زد میں آئے گا اور نہ دنیا کی کسی آفت میں مبتلا ہو گا۔ مرتے دم تک اور جب مرنے کا وقت آئے گا تو ایک نیک طبع فرشتہ خدا کی طرف سے آئیگا اورر اس کے سر کے پاس بیٹھ کر کہے گا اے ملک الموت اس ولی خدا کے ساتھ نرمی کر یہ اکثر اوقات میرا ذکر کیا کرتا تھا اور اس سورہ کی تلاوت کرتا تھا اور یہی وہ سورہ کہے گا اور ملک الموت کہے گا میرے رب نے حکم دیا ہے کہ میں اس کی بات سنوں اور اس کو مانوں اور جب تہ وہ مجھ سے نہ کہے اس کی روح قبض نہ کروں جب کہے تب قبض کروں وہ فرشتہ اس وقت تک رہے گا جب تک وہ قبض روح کے لیے کہے جب اس کے سامنے سے پردہ ہٹ جائے گا اور جنت کے مناظر اس کے سامنے آ جائیں گے تو نرمی سے اس کی روح قبض کرے گا اور اس کی روح کے ساتھ ہوں گے جنت تک ستر ہزار فرشتے جو جلد اس کو جنت کی طرف لے جائیں گے۔