مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ عَطِيَّةَ عَنْ أَبِي بَصِيرٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِذَا كَانَ الْقَوْمُ ثَلاثَةً فَلا يَتَنَاجَى مِنْهُمُ اثْنَانِ دُونَ صَاحِبِهِمَا فَإِنَّ فِي ذَلِكَ مَا يَحْزُنُهُ وَيُؤْذِيهِ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے جب کسی جگہ تین آدمی ہوں تو ان میں سے دو کو سرگوشی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ امر تیسرے کو رنجیدہ کرے گا اور اذیت دے گا۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ أَبِي عَبْدِ الله عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَعْقُوبَ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ الأوَّلِ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِذَا كَانَ ثَلاثَةٌ فِي بَيْتٍ فَلا يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ صَاحِبِهِمَا فَإِنَّ ذَلِكَ مِمَّا يَغُمُّهُ۔
ہمارے بہت سے اصحاب نے احمد بن محمد ابو عبداللہ سے، محمد بن علی سے، یونس بن یعقوب سے، ابو الحسن الاول علیہ السلام سے روایت کی ہے، انہوں نے کہااگر ایک گھر میں تین افراد ہوں تو ان میں سے دو اپنے ساتھی کو چھوڑ کر ایک دوسرے سے سرگوشی نہ کریں کیونکہ یہ تکلیف کا باعث ہوگا۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جب کوئی مسلمان مرد کوئی تقریر کر رہا ہو تو اس وقت کوئی سرگوشی کرنے لگے تو ایسا ہے جیسے اس کا منہ نوچ لیا ہو۔