عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ رَفَعَهُ قَالَ قَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (عَلَيهِ السَّلام) لَوْ لا أَنَّ الْمَكْرَ وَالْخَدِيعَةَ فِي النَّارِ لَكُنْتُ أَمْكَرَ النَّاسِ۔
فرمایا حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے اگر مکر و فریب کی سزا جہنم نہ ہوتی تو میں سب سے زیادہ مکر کرنیوالا ہوتا۔
عَلِيٌّ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) يَجِيءُ كُلُّ غَادِرٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِإِمَامٍ مَائِلٍ شِدْقُهُ حَتَّى يَدْخُلَ النَّارَ وَيَجِيءُ كُلُّ نَاكِثٍ بَيْعَةَ إِمَامٍ أَجْذَمَ حَتَّى يَدْخُلَ النَّارَ۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ غدر کرنے والا روز قیامت اپنے امام کے ساتھ اسی طرح آئے گا کہ اس کی باچھ کج ہو گی اور اس طرح وہ داخل دوزخ ہو گا اور ہر وہ جس نے امام منصوص من اللہ کی بیعت توڑی ہو گی وہ بصورت مجذوم داخل دوزخ ہو گا۔
عَنْهُ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) لَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاكَرَ مُسْلِماً۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہم میں سے نہیں وہ جو مسلمان مکر کرے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ يَحْيَى عَنْ طَلْحَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سَأَلْتُهُ عَنْ قَرْيَتَيْنِ مِنْ أَهْلِ الْحَرْبِ لِكُلِّ وَاحِدَةٍ مِنْهُمَا مَلِكٌ عَلَى حِدَةٍ اقْتَتَلُوا ثُمَّ اصْطَلَحُوا ثُمَّ إِنَّ أَحَدَ الْمَلِكَيْنِ غَدَرَ بِصَاحِبِهِ فَجَاءَ إِلَى الْمُسْلِمِينَ فَصَالَحَهُمْ عَلَى أَنْ يَغْزُوَ مَعَهُمْ تِلْكَ الْمَدِينَةَ فَقَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) لا يَنْبَغِي لِلْمُسْلِمِينَ أَنْ يَغْدِرُوا وَلا يَأْمُرُوا بِالْغَدْرِ وَلا يُقَاتِلُوا مَعَ الَّذِينَ غَدَرُوا وَلَكِنَّهُمْ يُقَاتِلُونَ الْمُشْرِكِينَ حَيْثُ وَجَدُوهُمْ وَلا يَجُوزُ عَلَيْهِمْ مَا عَاهَدَ عَلَيْهِ الْكُفَّارُ۔
فرمایا حضرت صادق آل محمد نے جب سوال کیا کسی نے ان دو قریوں کے متعلق جو کافران حربی کے تحت حکم تھے ان میں سے ہر ایک کا بادشاہ الگ تھا پہلے ان دونوں نے جنگ کی پھر صلح کر لی۔ پھر ایک بادشاہ نے دوسرے سے بے وفائی کی اور وہ مسلمانوں کے پاس آیا اور ان سے صلح کر کے کہنے لگے کہ وہ اس کے ساتھ ہو کر دوسرے بادشاہ سے جنگ کریں۔ حضرت نے فرمایا مسلمانوں کو غدر نہ کرنا چاہیے اور نہ دوسروں کو غدر کا حکم دینا چاہیے غدر کرنے والوں کے ساتھ ان کو لڑنا نہ چاہیے ہاں مشرکوں کو جہاں چاہیں قتل کریں اور کفار کے ساتھ مسلمانوں کو صلح کے معاہدہ پر رہنا ضروری نہیں۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ شَمُّونٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ عَمْرِو بْنِ الأشْعَثِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ حَمَّادٍ الأنْصَارِيِّ عَنْ يَحْيَى بْنِ عَبْدِ الله بْنِ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) يَجِيءُ كُلُّ غَادِرٍ بِإِمَامٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَائِلاً شِدْقُهُ حَتَّى يَدْخُلَ النَّارَ۔
فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ رسول اللہ نے فرمایا ہر غدر کرنے والا امام کے ساتھ روز قیامت اس طرح آئے گا کہ اس کا باچھا ٹیڑھا ہو گا اور اسی حالت میں وہ داخل جہنم ہو گا۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَسْبَاطٍ عَنْ عَمِّهِ يَعْقُوبَ بْنِ سَالِمٍ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ الْعَبْدِيِّ عَنْ سَعْدِ بْنِ طَرِيفٍ عَنِ الأصْبَغِ بْنِ نُبَاتَةَ قَالَ قَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (عَلَيهِ السَّلام) ذَاتَ يَوْمٍ وَهُوَ يَخْطُبُ عَلَى الْمِنْبَرِ بِالْكُوفَةِ يَا أَيُّهَا النَّاسُ لَوْ لا كَرَاهِيَةُ الْغَدْرِ كُنْتُ مِنْ أَدْهَى النَّاسِ أَلا إِنَّ لِكُلِّ غُدَرَةٍ فُجَرَةً وَلِكُلِّ فُجَرَةٍ كُفَرَةً أَلا وَإِنَّ الْغَدْرَ وَالْفُجُورَ وَالْخِيَانَةَ فِي النَّارِ۔
اصبغ بن نباتہ سے مروی ہے کہ امیر المومنین علیہ السلام نے ایک روز منبر کوفہ پر اپنے خطبہ میں فرمایا ، لوگو غدر کرنا ناپسندیدہ نہ ہوتا تو میں سب سے زیادہ دشمنوں پر بلا لانے والا ہوتا آگاہ رہو کہ ہر غدر کرنے والے کے لیے معاصی میں بے پروائی ہے اور یہ بے پروائی کفر ہے اور غدر و بے پروائی اور خیانت کا نتیجہ جہنم رسید ہونا ہے۔