مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

المرجون لامر اللہ

(4-173)

حدیث نمبر 1

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ مُوسَى بْنِ بَكْرٍ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) فِي قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ وَآخَرُونَ مُرْجَوْنَ لأمْرِ الله قَالَ قَوْمٌ كَانُوا مُشْرِكِينَ فَقَتَلُوا مِثْلَ حَمْزَةَ وَجَعْفَرٍ وَأَشْبَاهَهُمَا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ثُمَّ إِنَّهُمْ دَخَلُوا فِي الإسْلامِ فَوَحَّدُوا الله وَتَرَكُوا الشِّرْكَ وَلَمْ يَعْرِفُوا الإيمَانَ بِقُلُوبِهِمْ فَيَكُونُوا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ فَتَجِبَ لَهُمُ الْجَنَّةُ وَلَمْ يَكُونُوا عَلَى جُحُودِهِمْ فَيَكْفُرُوا فَتَجِبَ لَهُمُ النَّارُ فَهُمْ عَلَى تِلْكَ الْحَالِ إِمَّا يُعَذِّبُهُمْ وَإِمَّا يَتُوبُ عَلَيْهِمْ۔

زرارہ سے مروی ہے کہ فرمایا امام ابی جعفر علیہ السلام نے آیت اور دوسرے لوگ امر الہٰی کے امیدوار ہیں کہ کچھ لوگ مشرک تھے انھوں نے بحالت شرک حمزہ و جعفر اور ان جیسے دیگر مومنین کو قتل کیا۔ پھر وہ مسلمان ہو گئے اور توحید کو ماننے لگے اور شرک چھوڑ دیا لیکن ایمان ان کے قلوب میں نہ تھا جس سے وہ مومن خالص بن جاتے اور جنت ان پر واجب ہو جاتی اور نہ وہ انکار ربوبیت پر باقی رہے کہ دوزخ واجب ہوتی پس اس حالت میں ان کو عذاب دینا یا ان کی توبہ قبول کرنا خدا کی مرضی ہے۔

حدیث نمبر 2

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُوسَى بْنِ بَكْرٍ الْوَاسِطِيِّ عَنْ رَجُلٍ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) الْمُرْجَوْنَ قَوْمٌ كَانُوا مُشْرِكِينَ فَقَتَلُوا مِثْلَ حَمْزَةَ وَجَعْفَرٍ وَأَشْبَاهَهُمَا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ ثُمَّ إِنَّهُمْ بَعْدَ ذَلِكَ دَخَلُوا فِي الإسْلامِ فَوَحَّدُوا الله وَتَرَكُوا الشِّرْكَ وَلَمْ يَكُونُوا يُؤْمِنُونَ فَيَكُونُوا مِنَ الْمُؤْمِنِينَ وَلَمْ يُؤْمِنُوا فَتَجِبَ لَهُمُ الْجَنَّةُ وَلَمْ يَكْفُرُوا فَتَجِبَ لَهُمُ النَّارُ فَهُمْ عَلَى تِلْكَ الْحَالِ مُرْجَوْنَ لأمْرِ الله.۔

ابو جعفر (علیہ السلام) نے کہا ہے کہ مرجعون کافر لوگ تھے، انہوں نے حمزہ، جعفر اور ان جیسے لوگوں کو مومنین میں سے قتل کیا، پھر اسلام قبول کیا، صرف اللہ کو قبول کیا، انہوں نے بت پرستی چھوڑ دی، لیکن اہل ایمان میں شامل ہونے پر یقین نہیں کیا، وہ جنت کے مستحق نہیں تھے، وہ انکار کرنے والے تھے اور وہ آگ کے تابع نہیں تھے۔ اس شرط کے طور پر کہ یہ اللہ پر منحصر ہے کہ وہ ان کی توبہ قبول کرے یا سزا دے"۔