مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ مُوسَى بْنِ بَكْرٍ وَعَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ عَنْ رَجُلٍ جَمِيعاً عَنْ زُرَارَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ الْمُؤَلَّفَةُ قُلُوبُهُمْ قَوْمٌ وَحَّدُوا الله وَخَلَعُوا عِبَادَةَ مَنْ يُعْبَدُ مِنْ دُونِ الله وَلَمْ تَدْخُلِ الْمَعْرِفَةُ قُلُوبَهُمْ أَنَّ مُحَمَّداً رَسُولُ الله وَكَانَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) يَتَأَلَّفُهُمْ وَيُعَرِّفُهُمْ لِكَيْمَا يَعْرِفُوا وَيُعَلِّمُهُمْ۔
زرارہ نے بیان کیا کہ فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے مولفۃ القلوب وہ لوگ ہیں جنھوں نے اللہ کو ایک مانا اور اللہ کے غیر کی عبادت ترک کی لیکن رسول کی معرفت ان کے قلوب میں جاگزین نہ ہوئی۔ رسول اللہ ان کی تالیف قلب کرتے تھے تاکہ وہ معرفت حاصل کریں اور ان کو تعلیم بھی دیتے تھے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ أُذَيْنَةَ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سَأَلْتُهُ عَنْ قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ وَالْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ قَالَ هُمْ قَوْمٌ وَحَّدُوا الله عَزَّ وَجَلَّ وَخَلَعُوا عِبَادَةَ مَنْ يُعْبَدُ مِنْ دُونِ الله وَشَهِدُوا أَنْ لا إِلَهَ إِلا الله وَأَنَّ مُحَمَّداً رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) وَهُمْ فِي ذَلِكَ شُكَّاكٌ فِي بَعْضِ مَا جَاءَ بِهِ مُحَمَّدٌ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) فَأَمَرَ الله عَزَّ وَجَلَّ نَبِيَّهُ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) أَنْ يَتَأَلَّفَهُمْ بِالْمَالِ وَالْعَطَاءِ لِكَيْ يَحْسُنَ إِسْلامُهُمْ وَيَثْبُتُوا عَلَى دِينِهِمُ الَّذِي دَخَلُوا فِيهِ وَأَقَرُّوا بِهِ وَإِنَّ رَسُولَ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) يَوْمَ حُنَيْنٍ تَأَلَّفَ رُؤَسَاءَ الْعَرَبِ مِنْ قُرَيْشٍ وَسَائِرِ مُضَرَ مِنْهُمْ أَبُو سُفْيَانَ بْنُ حَرْبٍ وَعُيَيْنَةُ بْنُ حُصَيْنٍ الْفَزَارِيُّ وَأَشْبَاهُهُمْ مِنَ النَّاسِ فَغَضِبَتِ الأنْصَارُ وَاجْتَمَعَتْ إِلَى سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ فَانْطَلَقَ بِهِمْ إِلَى رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) بِالْجِعْرَانَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ الله أَ تَأْذَنُ لِي فِي الْكَلامِ فَقَالَ نَعَمْ فَقَالَ إِنْ كَانَ هَذَا الأمْرُ مِنْ هَذِهِ الأمْوَالِ الَّتِي قَسَمْتَ بَيْنَ قَوْمِكَ شَيْئاً أَنْزَلَهُ الله رَضِينَا وَإِنْ كَانَ غَيْرَ ذَلِكَ لَمْ نَرْضَ قَالَ زُرَارَةُ وَسَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ فَقَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) يَا مَعْشَرَ الأنْصَارِ أَ كُلُّكُمْ عَلَى قَوْلِ سَيِّدِكُمْ سَعْدٍ فَقَالُوا سَيِّدُنَا الله وَرَسُولُهُ ثُمَّ قَالُوا فِي الثَّالِثَةِ نَحْنُ عَلَى مِثْلِ قَوْلِهِ وَرَأْيِهِ قَالَ زُرَارَةُ فَسَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ فَحَطَّ الله نُورَهُمْ وَفَرَضَ الله لِلْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ سَهْماً فِي الْقُرْآنِ۔
زرارہ نے بیان کیا کہ میں نے امام محمد باقر علیہ السلام سے مولفۃ القلوب کے متعلق پوچھا۔ فرمایا یہ وہ لوگ ہیں جنھوں نے خدا کی توحید کا تو اقرار کیا بت پرستی کو ترک کیا اور یہ گواہی دی کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد اللہ کے رسول ہیں لیکن آنحضرت جو خدا کی طرف سے لائے تھے ان میں سے بعض باتوں میں انہیں شک ہوا۔ خدا نے رسول کو حکم دیا کہ مال اور عطیات سے ان کی تالیف قلب کریں تاکہ ان کا اسلام پختہ ہو اور جس دین میں داخل ہوئے ہیں اس پر ثابت قدم رہیں اور دل سے اقرار کریں۔ رسول اللہ نے یوم حنین روساء عرب، قریش اور قبیلہ مضر کے لوگوں کی تالیف قلب جیسے ابوسفیان اور عینیہ بن الحصین فزاری وغیرہ انصار کو یہ برا معلوم ہوا وہ سب سعد بن عبادہ کے پاس جمع ہوئے وہ ان کو لے کر رسول اللہ کے پاس مقام جعرانہ پہنچے اور کہا یا رسول اللہ کیا کلام کی اجازت ہے۔ فرمایا ہاں اس نے کہا اگر یہ حکم جو آپ نے اپنی قوم کے درمیان تقسیم اموال میں جاری کیا ہے اللہ کا نازل کردہ ہے تو ہم راضی ہیں ورنہ نہیں۔ زرارہ نے کہا میں نے امام محمد باقر علیہ السلام سے سنا کہ رسول اللہ نے فرمایا اے گروہ انصار کیا تم سب کا ہی قول ہے جو تمہارے سردار کا ہے۔ انھوں نے کہا ہمارا سردار اللہ اور اس کا رسول ہے تکرار کے بعد تیسری بار انھوں نے کہا ہمارا قول اور رائے وہی ہے جو سعد کی ہے امام علیہ السلام نے فرمایا خدا نے ان کے چہروں کا نور اڑا دیا اور مولفۃ القلوب کا ایک حصہ قرآن میں مقرر کر دیا۔
عَلِيٌّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ الْمُؤَلَّفَةُ قُلُوبُهُمْ لَمْ يَكُونُوا قَطُّ أَكْثَرَ مِنْهُمُ الْيَوْمَ۔
فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ مؤلفۃ القلوب ان سے زیادہ اس زمانہ میں ہیں۔
عَلِيٌّ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ غَالِبٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَا إِسْحَاقُ كَمْ تَرَى أَهْلَ هَذِهِ الآيَةِ فَإِنْ أُعْطُوا مِنْها رَضُوا وَإِنْ لَمْ يُعْطَوْا مِنْها إِذا هُمْ يَسْخَطُونَ قَالَ ثُمَّ قَالَ هُمْ أَكْثَرُ مِنْ ثُلُثَيِ النَّاسِ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے اے اسحاق اس آیت کے مصداق کتنے ہیں اگر ان کو دے دو تو راضی ہیں نہ دو تو غصہ میں بھرے ہیں۔ پھر فرمایا ایسے لوگ دو تہائی لوگوں سے زیادہ ہیں۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُوسَى بْنِ بَكْرٍ عَنْ رَجُلٍ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) مَا كَانَتِ الْمُؤَلَّفَةُ قُلُوبُهُمْ قَطُّ أَكْثَرَ مِنْهُمُ الْيَوْمَ وَهُمْ قَوْمٌ وَحَّدُوا الله وَخَرَجُوا مِنَ الشِّرْكِ وَلَمْ تَدْخُلْ مَعْرِفَةُ مُحَمَّدٍ رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) قُلُوبَهُمْ وَمَا جَاءَ بِهِ فَتَأَلَّفَهُمْ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) وَتَأَلَّفَهُمُ الْمُؤْمِنُونَ بَعْدَ رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) لِكَيْمَا يَعْرِفُوا۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے اس زمانہ سے زیادہ مؤلفۃ القلوب کبھی نہیں ہوئے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو موحد تو ہیں اور شرک سے باہر ہیں لیکن رسول اللہ کی معرفت اور ما جاء بہ النبی کی معرفت ان کے قلوب میں جاگزیں نہیں ہوئی اس لیے رسول خدا نے اور مومنین نے ان کی تالیف قلب کی تاکہ ان کو معرفت حاصل ہو۔