مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

گناہوں کا اعتراف اور ندامت

(4-188)

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ عَلِيٍّ الأحْمَسِيِّ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ وَالله مَا يَنْجُو مِنَ الذَّنْبِ إِلا مَنْ أَقَرَّ بِهِ. قَالَ وَقَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) كَفَى بِالنَّدَمِ تَوْبَةً۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا گناہوں سے نجات وہی پاتا ہے جو اقرار جرم کر لے اور یہ بھی فرمایا کہ ندامت کے لیے توبہ کافی ہے۔

حدیث نمبر 2

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ لا وَالله مَا أَرَادَ الله تَعَالَى مِنَ النَّاسِ إِلا خَصْلَتَيْنِ أَنْ يُقِرُّوا لَهُ بِالنِّعَمِ فَيَزِيدَهُمْ وَبِالذُّنُوبِ فَيَغْفِرَهَا لَهُمْ۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا خدا نے لوگوں سے دو خصلتوں کو چاہا ہے اول نعمتوں کا اقرار تاکہ وہ ان کے لیے اور زیادہ کرے دوسرے گناہوں کا اقرار تاکہ وہ ان کو بخش دے۔

حدیث نمبر 3

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِهِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ الرَّجُلَ لَيُذْنِبُ الذَّنْبَ فَيُدْخِلُهُ الله بِهِ الْجَنَّةَ قُلْتُ يُدْخِلُهُ الله بِالذَّنْبِ الْجَنَّةَ قَالَ نَعَمْ إِنَّهُ لَيُذْنِبُ فَلا يَزَالُ مِنْهُ خَائِفاً مَاقِتاً لِنَفْسِهِ فَيَرْحَمُهُ الله فَيُدْخِلُهُ الْجَنَّةَ۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ ایک شخص گناہ کرتا ہے اور خدا اس کو جنت میں داخل کرتا ہے میں نے کہا گناہ کرنے پر داخل جنت کرتا ہے۔ فرمایا ہاں اس وجہ سے کہ وہ گناہ کرنے کے بعد خوفزدہ رہتا ہے اور اپنے نفس کو دشمن سمجھتا ہے خدا اس پر رحم کھا کر داخل جنت کرتا ہے۔

حدیث نمبر 4

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَمَّارٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ إِنَّهُ وَالله مَا خَرَجَ عَبْدٌ مِنْ ذَنْبٍ بِإِصْرَارٍ وَمَا خَرَجَ عَبْدٌ مِنْ ذَنْبٍ إِلا بِإِقْرَارٍ۔

فرمایا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ بندہ گناہ سے خارج نہیں ہوتا اگر اس پر مصر رہے اور اگر اقرار گناہ کر لے تو اس سے خارج ہو جاتا ہے۔

حدیث نمبر 5

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِمْرَانَ بْنِ الْحَجَّاجِ السَّبِيعِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ وَلِيدٍ عَنْ يُونُسَ بْنِ يَعْقُوبَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ مَنْ أَذْنَبَ ذَنْباً فَعَلِمَ أَنَّ الله مُطَّلِعٌ عَلَيْهِ إِنْ شَاءَ عَذَّبَهُ وَإِنْ شَاءَ غَفَرَ لَهُ غَفَرَ لَهُ وَإِنْ لَمْ يَسْتَغْفِرْ۔

راوی کہتا ہے جس نے یہ جان کر گناہ کیا کہ اللہ اس سے باخبر ہے چاہے عذاب کرے چاہے بخش دے اگرچہ وہ استغفار نہ کرے۔

حدیث نمبر 6

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي هَاشِمٍ عَنْ عَنْبَسَةَ الْعَابِدِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ الله يُحِبُّ الْعَبْدَ أَنْ يَطْلُبَ إِلَيْهِ فِي الْجُرْمِ الْعَظِيمِ وَيُبْغِضُ الْعَبْدَ أَنْ يَسْتَخِفَّ بِالْجُرْمِ الْيَسِيرِ۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ اللہ اس بندہ کو دوست رکھتا ہے جو بڑا جرم کر کے اس کی طرف توبہ کرتا ہے۔

حدیث نمبر 7

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ سَهْلٍ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) إِنَّ النَّدَمَ عَلَى الشَّرِّ يَدْعُو إِلَى تَرْكِهِ۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ امیر المومنین علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ گناہ پر ندامت اس کے ترک کرنے کی طرف دعوت دیتی ہے۔

حدیث نمبر 8

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ الدَّقَّاقِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ عُمَرَ عَنْ زَيْدٍ الْقَتَّاتِ عَنْ أَبَانِ بْنِ تَغْلِبَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَا مِنْ عَبْدٍ أَذْنَبَ ذَنْباً فَنَدِمَ عَلَيْهِ إِلا غَفَرَ الله لَهُ قَبْلَ أَنْ يَسْتَغْفِرَ وَمَا مِنْ عَبْدٍ أَنْعَمَ الله عَلَيْهِ نِعْمَةً فَعَرَفَ أَنَّهَا مِنْ عِنْدِ الله إِلا غَفَرَ الله لَهُ قَبْلَ أَنْ يَحْمَدَهُ۔

فرمایا امام رضا علیہ السلام نے نیکی کو چھپانے والا ستر حسنہ کا ثواب پاتا ہے اور برائی کا ظاہر کرنے والا ذلیل ہوتا ہے اور گناہ کے چھپانے والے کی بخشش ہوتی ہے۔