أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ النَّضْرِ عَنْ عَمْرِو بْنِ شِمْرٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ لِي أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَا أَخَا جُعْفٍ إِنَّ الإيمَانَ أَفْضَلُ مِنَ الإسْلامِ وَإِنَّ الْيَقِينَ أَفْضَلُ مِنَ الإيمَانِ وَمَا مِنْ شَيْءٍ أَعَزَّ مِنَ الْيَقِينِ۔
جابر سے مروی ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا اے بھائی ایمان افضل ہے اسلام سے اور یقین افضل ہے ایمان سے اور دنیا کی کوئی چیز یقین سے افضل نہیں۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ وَالْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ جَمِيعاً عَنِ الْوَشَّاءِ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ سَمِعْتُهُ يَقُولُ الإيمَانُ فَوْقَ الإسْلامِ بِدَرَجَةٍ وَالتَّقْوَى فَوْقَ الإيمَانِ بِدَرَجَةٍ وَالْيَقِينُ فَوْقَ التَّقْوَى بِدَرَجَةٍ وَمَا قُسِمَ فِي النَّاسِ شَيْءٌ أَقَلُّ مِنَ الْيَقِينِ۔
وشا سے مروی ہے کہ امام رضا علیہ السلام نے فرمایا ایمان اسلام پر فوقیت رکھتا ہے ایک درجہ اور تقویٰ ایمان سے ایک درجہ بلند ہے اور یقین تقویٰ سے ایک درجہ بلند ہے اور لوگوں میں کوئی شے یقین سے کم نہیں تقسیم ہوئی۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ رِئَابٍ عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَعْيَنَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ إِنَّ الله فَضَّلَ الإيمَانَ عَلَى الإسْلامِ بِدَرَجَةٍ كَمَا فَضَّلَ الْكَعْبَةَ عَلَى الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ۔
حمران نے بیان کیا میں نے امام محمد باقر علیہ السلام کو کہتے سنا کہ اللہ نے فضیلت دی ہے ایمان کو اسلام پر جیسے فضیلت دی ہے کعبہ کو مسجد الحرام پر۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ هَارُونَ بْنِ الْجَهْمِ أَوْ غَيْرِهِ عَنْ عُمَرَ بْنِ أَبَانٍ الْكَلْبِيِّ عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ الْوَاسِطِيِّ عَنْ أَبِي بَصِيرٍ قَالَ قَالَ لِي أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَا أَبَا مُحَمَّدٍ الإسْلامُ دَرَجَةٌ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَالإيمَانُ عَلَى الإسْلامِ دَرَجَةٌ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَالتَّقْوَى عَلَى الإيمَانِ دَرَجَةٌ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ وَالْيَقِينُ عَلَى التَّقْوَى دَرَجَةٌ قَالَ قُلْتُ نَعَمْ قَالَ فَمَا أُوتِيَ النَّاسُ أَقَلَّ مِنَ الْيَقِينِ وَإِنَّمَا تَمَسَّكْتُمْ بِأَدْنَى الإسْلامِ فَإِيَّاكُمْ أَنْ يَنْفَلِتَ مِنْ أَيْدِيكُمْ۔
ابو بصیر سے مروی ہے کہ مجھ سے ابو عبداللہ نے فرمایا اے ابو محمد اسلام کا ایک درجہ ہے۔ میں نے کہا ہاں۔ فرمایا ایمان اسلام سے ایک درجہ بلند ہے۔ میں نے کہا ہاں۔ فرمایا تقویٰ ایمان سے ایک درجہ بلند ہے۔ میں نے کہا ہاں۔ فرمایا تقویٰ سے یقین ایک درجہ بلند ہے۔ میں نے کہا ہاں۔ فرمایا لوگوں کو یقین میں حصہ سب سے کم ملا ہے۔ تم نے اسلام کا ادنیٰ درجہ لیا ہے لہذا اپنے آپ کو اس سے بچاؤ کہ وہ تمہارے ہاتھ سے اپنے کو بچائے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ يُونُسَ قَالَ سَأَلْتُ أَبَا الْحَسَنِ الرِّضَا (عَلَيهِ السَّلام) عَنِ الإيمَانِ وَالإسْلامِ فَقَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) إِنَّمَا هُوَ الإسْلامُ وَالإيمَانُ فَوْقَهُ بِدَرَجَةٍ وَالتَّقْوَى فَوْقَ الإيمَانِ بِدَرَجَةٍ وَالْيَقِينُ فَوْقَ التَّقْوَى بِدَرَجَةٍ وَلَمْ يُقْسَمْ بَيْنَ النَّاسِ شَيْءٌ أَقَلُّ مِنَ الْيَقِينِ قَالَ قُلْتُ فَأَيُّ شَيْءٍ الْيَقِينُ قَالَ التَّوَكُّلُ عَلَى الله وَالتَّسْلِيمُ لله وَالرِّضَا بِقَضَاءِ الله وَالتَّفْوِيضُ إِلَى الله قُلْتُ فَمَا تَفْسِيرُ ذَلِكَ قَالَ هَكَذَا قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام)۔
یونس سے مروی ہے کہ میں نے امام رضا علیہ السلام سے ایمان و اسلام کے متعلق پوچھا۔ فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ دین کا نام اسلام ہے ایمان اس میں ایک درجہ زیادہ ہے اور تقویٰ ایمان سے ایک درجہ زیادہ ہے اور یقین تقویٰ سے ایک درجہ زیادہ ہے اور یقین سے کم کوئی چیز لوگوں میں تقسیم نہیں ہوئی۔ میں نے کہا یقین کی تعریف کیا ہے فرمایا خدا پر توکل کرنا اس کے احکام کو قبول کرنا اور حکم خدا پر راضی ہونا اور اپنے معاملات کو خدا کے سپرد کر دینا۔ میں نے کہا اس کی تفسیر بیان فرمائیے۔ فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے اتنا ہی بیان فرمایا ہے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي نَصْرٍ عَنِ الرِّضَا (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ الإيمَانُ فَوْقَ الإسْلامِ بِدَرَجَةٍ وَالتَّقْوَى فَوْقَ الإيمَانِ بِدَرَجَةٍ وَالْيَقِينُ فَوْقَ التَّقْوَى بِدَرَجَةٍ وَلَمْ يُقْسَمْ بَيْنَ الْعِبَادِ شَيْءٌ أَقَلُّ مِنَ الْيَقِينِ۔
فرمایا امام رضا علیہ السلام نے ایمان اسلام سے ایک درجہ بلند ہے اور تقویٰ ایمان سے ایک درجہ بلند ہے اور یقین تقویٰ سے ایک درجہ بلند ہے اور یقین سے کم کوئی چیز لوگوں میں تقسیم نہیں ہوئی۔