عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ سَمِعَ شَيْئاً مِنَ الثَّوَابِ عَلَى شَيْءٍ فَصَنَعَهُ كَانَ لَهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ عَلَى مَا بَلَغَهُ۔
فرمایا امام جعفر صادق علیہ السلام نے کہ جس نے کسی ایسے عمل نیک کے متعلق سنا جو باعثِ ثواب ہو پھر وہ اس کو عمل میں لایا تو اس کو ثواب ملے گا اگرچہ وہ پورے طریقہ سے اس تک نہ پہنچا ہو۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ عِمْرَانَ الزَّعْفَرَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْوَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنْ بَلَغَهُ ثَوَابٌ مِنَ الله عَلَى عَمَلٍ فَعَمِلَ ذَلِكَ الْعَمَلَ الْتِمَاسَ ذَلِكَ الثَّوَابِ أُوتِيَهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنِ الْحَدِيثُ كَمَا بَلَغَهُ۔
میں نے ابو جعفر علیہ السلام کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ اگر کسی کو معلوم ہو کہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے کسی کام کا ایک خاص اجر ہے اور وہ اس عمل کو ثواب حاصل کرنے کے لیے کرتا ہے تو اسے اس کا اجر دیا جائے گا، اگرچہ حقیقت میں حدیث اس طرح کی نہ ہو جو اس کے پاس آئی ہے۔