عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ لِكُلِّ شَيْءٍ قُفْلاً وَقُفْلُ الإيمَانِ الرِّفْقُ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے ہر شے کے لیے ایک قفل ہوتا ہے اور ایمان کا قفل مہربانی اور نرم دلی ہے ( جو شیطان کے داخلے کو روکنے والا ہے)۔
وَبِإِسْنَادِهِ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) مَنْ قُسِمَ لَهُ الرِّفْقُ قُسِمَ لَهُ الإيمَانُ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے جس کو نرم دلی مل گئی اس کو ایمان مل گیا۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ وَهْبٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) الرِّفْقُ يُمْنٌ وَالْخُرْقُ شُؤْمٌ۔
ابو عبداللہ علیہ السلام نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ مہربانی برکت ہے سخت پسندی نحوست ہے۔
عَنْهُ عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شِمْرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ وَيُعْطِي عَلَى الرِّفْقِ مَا لا يُعْطِي عَلَى الْعُنْفِ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے اللہ مہربان ہے اور مہربانی کو دوست رکھتا ہے اور مہربان بندہ کو وہ کچھ دیتا ہے جو تند مزاج کو نہیں دیتا۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ أُذَيْنَةَ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) إِنَّ الرِّفْقَ لَمْ يُوضَعْ عَلَى شَيْءٍ إِلا زَانَهُ وَلا نُزِعَ مِنْ شَيْءٍ إِلا شَانَهُ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے جہاں نرمی اور مہربانی کسی امر میں ہوتی ہے خدا اسے زینت دیتا ہے اور جہاں نہیں پائی جاتی اسے زشت قرار دیتا ہے۔
عَلِيٌّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْمِقْدَامِ رَفَعَهُ إِلَى النَّبِيِّ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) قَالَ إِنَّ فِي الرِّفْقِ الزِّيَادَةَ وَالْبَرَكَةَ وَمَنْ يُحْرَمِ الرِّفْقَ يُحْرَمِ الْخَيْرَ۔
رسول اللہ نے فرمایا رفق میں زیادتی برکت ہے اور جو اس سے محروم ہے وہ خیر سے محروم ہے۔
عَنْهُ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ الْمُغِيرَةِ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَا زُوِيَ الرِّفْقُ عَنْ أَهْلِ بَيْتٍ إِلا زُوِيَ عَنْهُمُ الْخَيْرُ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے جس گھرانے میں رفق و مہربانی نہیں وہاں خیر نہیں۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الله عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدٍ الثَّقَفِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْمُعَلَّى عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ زِيَادِ بْنِ أَرْقَمَ الْكُوفِيِّ عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ أَيُّمَا أَهْلِ بَيْتٍ أُعْطُوا حَظَّهُمْ مِنَ الرِّفْقِ فَقَدْ وَسَّعَ الله عَلَيْهِمْ فِي الرِّزْقِ وَالرِّفْقُ فِي تَقْدِيرِ الْمَعِيشَةِ خَيْرٌ مِنَ السَّعَةِ فِي الْمَالِ وَالرِّفْقُ لا يَعْجِزُ عَنْهُ شَيْءٌ وَالتَّبْذِيرُ لا يَبْقَى مَعَهُ شَيْءٌ إِنَّ الله عَزَّ وَجَلَّ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ جن گھر والوں کو خرچ میں ہمواری اور میانہ روی دی گئی ہے وہاں اللہ ان کے رزق میں وسعت دیتا ہے اور رفق کمی مال کی صورت میں بہتر ہوتا ہے بہ نسبت زیادتی مال کی صورت کے اور ہمواری اور میانہ روی کسی چیز میں عاجز نہیں بناتی اور مال کا تلف کرنا کوئی شے باقی نہیں رکھتا اللہ تعالیٰ صاحب رفق ہے اور رفق کو دوست رکھتا ہے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ رَفَعَهُ عَنْ صَالِحِ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ هِشَامِ بْنِ أَحْمَرَ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ لِي وَجَرَى بَيْنِي وَبَيْنَ رَجُلٍ مِنَ الْقَوْمِ كَلامٌ فَقَالَ لِي ارْفُقْ بِهِمْ فَإِنَّ كُفْرَ أَحَدِهِمْ فِي غَضَبِهِ وَلا خَيْرَ فِيمَنْ كَانَ كُفْرُهُ فِي غَضَبِهِ۔
راوی کہتا ہے کہ میرے اور قوم کے ایک شخص کے درمیان گفتگو ہو رہی تھی کہ امام موسیٰ کاظمؑ نے فرمایا نرمی سے بات کرو ممکن ہے غصہ میں کوئی ان میں سے کفر کا کلمہ کہہ جائے۔ نہیں ہے بہتری اس شخص کے لیے جو غصہ میں کلمہ کفر کہے۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حَسَّانَ عَنْ مُوسَى بْنِ بَكْرٍ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ مُوسَى (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ الرِّفْقُ نِصْفُ الْعَيْشِ۔
فرمایا امام موسیٰ کاظم علیہ السلام نے میانہ روی آدھا عیش ہے۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) إِنَّ الله يُحِبُّ الرِّفْقَ وَيُعِينُ عَلَيْهِ فَإِذَا رَكِبْتُمُ الدَّوَابَّ الْعُجْفَ فَأَنْزِلُوهَا مَنَازِلَهَا فَإِنْ كَانَتِ الأرْضُ مُجْدِبَةً فَانْجُوا عَنْهَا وَإِنْ كَانَتْ مُخْصِبَةً فَأَنْزِلُوهَا مَنَازِلَهَا۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ رفق کو دوست رکھتا ہے اور رفق والے کی مدد کرتا ہے اگر تم کمزور چوپایہ پر سفر کر رہے ہو تو چاشت اور نماز کے وقت اتر پڑو اگر زمین بے گیاہ ہو تو اسے طے کر جاؤ اور اگر سبزہ زار ہو تو وہاں اتر کر نماز پڑھو اور اپنی ضروریات پوری کرو، چوپایہ بھی وہاں گھاس کھا لے گا اور کچھ دیر وہاں آرام مل جائے گا۔
عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الله عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عِيسَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شِمْرٍ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) لَوْ كَانَ الرِّفْقُ خَلْقاً يُرَى مَا كَانَ مِمَّا خَلَقَ الله شَيْءٌ أَحْسَنَ مِنْهُ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ رسول اللہ نے فرمایا کہ اگر رفق کوئی مخلوق ہوتا تو مخلوقات الہٰی میں کوئی اس سے زیادہ حسین نہ ہوتا۔
أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْجَبَّارِ عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَنْ ثَعْلَبَةَ بْنِ مَيْمُونٍ عَمَّنْ حَدَّثَهُ عَنْ أَحَدِهِمَا (عَلَيهِما السَّلام) قَالَ إِنَّ الله رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ وَمِنْ رِفْقِهِ بِكُمْ تَسْلِيلُ أَضْغَانِكُمْ وَمُضَادَّةِ قُلُوبِكُمْ وَإِنَّهُ لَيُرِيدُ تَحْوِيلَ الْعَبْدِ عَنِ الأمْرِ فَيَتْرُكُهُ عَلَيْهِ حَتَّى يُحَوِّلَهُ بِالنَّاسِخِ كَرَاهِيَةَ تَثَاقُلِ الْحَقِّ عَلَيْهِ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام یا جعفر صادق علیہ السلام نے اللہ مہربان ہے اور مہربانی کو دوست رکھتا ہے اور جس میں تم میں سے رفق پایا جاتا ہے اس کے دل کینے سے دور ہو جاتے ہیں اور وہ خواہش نفسانی کی ضد میں کام کرتا ہے اللہ تعالیٰ رحم و کرم سے امر مشکل کو اپنے بندہ سے ہٹا دیتا ہے اور اس حکم کا ناسخ لا کر منسوخ کر دیتا ہے تاکہ امر حق اس پر بار نہ ہو۔
عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَا اصْطَحَبَ اثْنَانِ إِلا كَانَ أَعْظَمُهُمَا أَجْراً وَأَحَبُّهُمَا إِلَى الله عَزَّ وَجَلَّ أَرْفَقَهُمَا بِصَاحِبِهِ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جب دو شخص مل کر بیٹھیں تو ان دونوں میں ازروئے اجر اور ان دونوں میں زیادہ خدا کا دوست وہ ہو گا جو ان میں اپنے ساتھی پر زیادہ مہربان ہو۔
أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَسَّانَ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ الْحُسَيْنِ عَنْ فُضَيْلِ بْنِ عُثْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنْ كَانَ رَفِيقاً فِي أَمْرِهِ نَالَ مَا يُرِيدُ مِنَ النَّاسِ۔
فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے جو شخص صاحب رفق ہے وہ لوگوں سے جو پانے کا ارادہ کرے گا پا لے گا۔