مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

تراحم و تعاطف

(4-76)

حدیث نمبر 1

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ شُعَيْبٍ الْعَقَرْقُوفِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ لأصْحَابِهِ اتَّقُوا الله وَكُونُوا إِخْوَةً بَرَرَةً مُتَحَابِّينَ فِي الله مُتَوَاصِلِينَ مُتَرَاحِمِينَ تَزَاوَرُوا وَتَلاقَوْا وَتَذَاكَرُوا أَمْرَنَا وَأَحْيُوهُ۔

راوی کہتا ہے میں نے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام سے سنا کہ انھوں نے اپنے اصحاب سے فرمایا اللہ سے ڈرو اور آپس میں نیک بھائی بنو اور قربۃً الی اللہ دوسرے سے محبت کرو صلہ رحم کرو اگر دوسرے سے ملاقات کرو اور ہمارے حالات کو ایک دوسرے سے بیان کرو اور ہمارے ذکر کو دوست رکھو۔

حدیث نمبر 2

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ كُلَيْبٍ الصَّيْدَاوِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ تَوَاصَلُوا وَتَبَارُّوا وَتَرَاحَمُوا وَكُونُوا إِخْوَةً بَرَرَةً كَمَا أَمَرَكُمُ الله عَزَّ وَجَلَّ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے باہم صلہ رحم کرو نیکی کرو ایک دوسرے پر رحم کرو اور نیکی پسند بھائی بنو جیسا کہ خدا نے تم کو حکم دیا ہے۔

حدیث نمبر 3

عَنْهُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ يَحْيَى الْكَاهِلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ تَوَاصَلُوا وَتَبَارُّوا وَتَرَاحَمُوا وَتَعَاطَفُوا۔

میں نے ابو عبداللہ علیہ السلام سے سنا صلہ رحم کرو نیکی کرو ایک دوسرے پر رحم کرو اور آپس میں ہمدردی کا برتاؤ کرو۔

حدیث نمبر 4

عَنْهُ عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحَكَمِ عَنْ أَبِي الْمَغْرَاءِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ يَحِقُّ عَلَى الْمُسْلِمِينَ الإجْتِهَادُ فِي التَّوَاصُلِ وَالتَّعَاوُنُ عَلَى التَّعَاطُفِ وَالْمُوَاسَاةُ لأهْلِ الْحَاجَةِ وَتَعَاطُفُ بَعْضِهِمْ عَلَى بَعْضٍ حَتَّى تَكُونُوا كَمَا أَمَرَكُمُ الله عَزَّ وَجَلَّ رُحَماءُ بَيْنَهُمْ مُتَرَاحِمِينَ مُغْتَمِّينَ لِمَا غَابَ عَنْكُمْ مِنْ أَمْرِهِمْ عَلَى مَا مَضَى عَلَيْهِ مَعْشَرُ الأنْصَارِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِ)۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے مسلمان پر فرض ہے صلہ رحم کرنا، مہربانی اور ہمدردی میں تعاون صاحبانِ حاجت سے اور آپس میں ایک دوسرے سے ہمدردی تاکہ تم ایسے ہی ہو جاؤ جیسا اللہ نے حکم دیا ہے، آپس میں ایک دوسرے پر رحم کا برتاؤ کرنے والے ہیں، ہمدردی کرنے والے اور بحالتِ سفر اس کے عیال سے غمخواری کرنے والے ہیں عہدِ رسول میں جس طرح انصار کا برتاؤ آپس میں تھا ویسا ہی برتاؤ رکھو۔