مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

مرد مومن کے کرب کو دور کرنا

(4-85)

حدیث نمبر 1

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ زَيْدٍ الشَّحَّامِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنْ أَغَاثَ أَخَاهُ الْمُؤْمِنَ اللهفَانَ اللهثَانَ عِنْدَ جَهْدِهِ فَنَفَّسَ كُرْبَتَهُ وَأَعَانَهُ عَلَى نَجَاحِ حَاجَتِهِ كَتَبَ الله عَزَّ وَجَلَّ لَهُ بِذَلِكَ ثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ رَحْمَةً مِنَ الله يُعَجِّلُ لَهُ مِنْهَا وَاحِدَةً يُصْلِحُ بِهَا أَمْرَ مَعِيشَتِهِ وَيَدَّخِرُ لَهُ إِحْدَى وَسَبْعِينَ رَحْمَةً لأفْزَاعِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ وَأَهْوَالِهِ۔

راوی نے کہا میں نے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام سے سنا کہ جو شخص فریاد رسی کرتا ہے اپنے برادر مومن کی اس کے اضطراب و درماندگی میں اور دور کرتا ہے اس کی تکلیف کو اور مدد کرتا ہے اس کی حاجت کے بر لانے میں، اللہ تعالیٰ اس کے لیے بہتر رحمتیں لکھتا ہے ان میں سے ایک اس دنیا میں دیتا ہے تاکہ امر معاش میں سہولت ہو اور اکہتر ذخیرہ کرتا ہے روز قیامت میں خوف دور کرنے کے لیے۔

حدیث نمبر 2

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّوْفَلِيِّ عَنِ السَّكُونِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قَالَ رَسُولُ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وآلِه) مَنْ أَعَانَ مُؤْمِناً نَفَّسَ الله عَزَّ وَجَلَّ عَنْهُ ثَلاثاً وَسَبْعِينَ كُرْبَةً وَاحِدَةً فِي الدُّنْيَا وَثِنْتَيْنِ وَسَبْعِينَ كُرْبَةً عِنْدَ كُرَبِهِ الْعُظْمَى قَالَ حَيْثُ يَتَشَاغَلُ النَّاسُ بِأَنْفُسِهِمْ۔

فرمایا ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو کوئی برادر مومن کی اعانت کرے گا اللہ اس کی 73 مصیبتوں کو دور کرے گا ان میں سے ایک اس دنیا میں اور 72 قیامت کی مصیبتِ عظمیٰ میں جب کہ لوگ اپنی اپنی مصیبتوں میں مبتلا ہوں گے۔

حدیث نمبر 3

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ نُعَيْمٍ عَنْ مِسْمَعٍ أَبِي سَيَّارٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً نَفَّسَ الله عَنْهُ كُرَبَ الآخِرَةِ وَخَرَجَ مِنْ قَبْرِهِ وَهُوَ ثَلِجُ الْفُؤَادِ وَمَنْ أَطْعَمَهُ مِنْ جُوعٍ أَطْعَمَهُ الله مِنْ ثِمَارِ الْجَنَّةِ وَمَنْ سَقَاهُ شَرْبَةً سَقَاهُ الله مِنَ الرَّحِيقِ الْمَخْتُومِ۔

راوی کہتا ہے میں نے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام سے سنا جو کوئی بندہ مومن کی ایک تکلیف کو دور کرے گا اللہ اس کے اضطراب کو روز قیامت دور کرے گا اور وہ اپنی قبر سے مطمئن اور رحمتِ خدا کا امیدوار ہو کر نکلے گا اور جو بھوک میں کھانا دے گا خدا اس کو جنت کے پھل کھلائے گا اور جو پیاس میں پانی پلائے گا اللہ عزوجل اس کو بہشت کی شرابِ خالص سے سیراب کرے گا۔

حدیث نمبر 4

الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ الْوَشَّاءِ عَنِ الرِّضَا (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ مَنْ فَرَّجَ عَنْ مُؤْمِنٍ فَرَّجَ الله عَنْ قَلْبِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔

حضرت امام رضا علیہ السلام نے فرمایا جو کوئی کسی مومن کی تکلیف دور کرے گا اس کا دل خوش کرے گا اللہ تعالیٰ روزِ قیامت اس کا دل خوش کرے گا۔

حدیث نمبر 5

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ جَمِيلِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ ذَرِيحٍ الْمُحَارِبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ أَيُّمَا مُؤْمِنٍ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً وَهُوَ مُعْسِرٌ يَسَّرَ الله لَهُ حَوَائِجَهُ فِي الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ قَالَ وَمَنْ سَتَرَ عَلَى مُؤْمِنٍ عَوْرَةً يَخَافُهَا سَتَرَ الله عَلَيْهِ سَبْعِينَ عَوْرَةً مِنْ عَوْرَاتِ الدُّنْيَا وَالآخِرَةِ قَالَ وَالله فِي عَوْنِ الْمُؤْمِنِ مَا كَانَ الْمُؤْمِنُ فِي عَوْنِ أَخِيهِ فَانْتَفِعُوا بِالْعِظَةِ وَارْغَبُوا فِي الْخَيْرِ۔

راوی کہتا ہے میں نے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام سے سنا جو بندہ مومن کسی بندہ مومن کی تکلیف دور کرے گا درآنحالیکہ وہ تندرست ہو تو اللہ تعالیٰ دنیا و آخرت میں اس کی حاجتوں کو پورا کرے گا اور فرمایا اللہ عزوجل اس مومن کا مددگار ہے جو دوسرے مومن کی مدد کرے تم نصیحت سے فائدہ حاصل کرو اور نیکی کی طرف راغب ہو۔