مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ ابْنِ فَضَّالٍ عَنِ ابْنِ بُكَيْرٍ عَنْ حَمْزَةَ بْنِ حُمْرَانَ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَنْظَلَةَ قَالَ قَالَ لِي أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) يَا أَبَا الصَّخْرِ إِنَّ الله يُعْطِي الدُّنْيَا مَنْ يُحِبُّ وَيُبْغِضُ وَلا يُعْطِي هَذَا الأمْرَ إِلا صَفْوَتَهُ مِنْ خَلْقِهِ أَنْتُمْ وَالله عَلَى دِينِي وَدِينِ آبَائِي إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ لا أَعْنِي عَلِيَّ بْنَ الْحُسَيْنِ وَلا مُحَمَّدَ بْنَ عَلِيٍّ وَإِنْ كَانَ هَؤُلاءِ عَلَى دِينِ هَؤُلاءِ۔
راوی کہتا ہے مجھ سے حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے فرمایا اے ابو صخر اللہ دنیا کی نعمت دوست اور دشمنوں دونوں کو دیتا ہے لیکن ہمارے امر امامت و امارت کو تو انہی کو عطا کرتا ہے جو اس کے برگزیدہ بندے ہیں۔ تم واللہ میرے اور میرے آباء ابراہیم و اسماعیل کے دین پر ہو۔ میں نے آباء سے مراد حضرت علی بن الحسین اور محمد بن علی کو نہیں لیا حالانکہ وہ بھی انہی کے دین پر ہیں۔
توضیح: حضرت کا مطلب یہ ہے کہ دینِ اسلام جس میں نفی شریک باری تعالیٰ ہے مشترک ہے تمام انبیاء میں آدم سے لے کر خاتم الانبیاء تک ادیان انبیاء میں اسکے متعلق کوئی اختلاف نہیں۔ اختلاف ہے تو فروع دین میں ہے اس میں شیعہ امامیہ کا مسلک جداگانہ ہے اور اس کو اختیار کرنے کی توفیق اللہ اپنے برگزیدہ بندوں کو دیتا ہے۔
الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ مُعَلَّى بْنِ مُحَمَّدٍ عَنِ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ الْوَشَّاءِ عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَعْيَنَ الْجُهَنِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ يَا مَالِكُ إِنَّ الله يُعْطِي الدُّنْيَا مَنْ يُحِبُّ وَيُبْغِضُ وَلا يُعْطِي دِينَهُ إِلا مَنْ يُحِبُّ۔
امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا اے مالک اللہ دنیا کی نعمتیں تو دوست دشمن سب کو دیتا ہے لیکن اپنا دین صرف اسی کو دیتا ہے جسے دوست رکھتا ہے۔
عَنْهُ عَنْ مُعَلىً عَنِ الْوَشَّاءِ عَنْ عَبْدِ الْكَرِيمِ بْنِ عَمْرٍو الْخَثْعَمِيِّ عَنْ عُمَرَ بْنِ حَنْظَلَةَ وَعَنْ حَمْزَةَ بْنِ حُمْرَانَ عَنْ حُمْرَانَ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ إِنَّ هَذِهِ الدُّنْيَا يُعْطِيهَا الله الْبَرَّ وَالْفَاجِرَ وَلا يُعْطِي الإيمَانَ إِلا صَفْوَتَهُ مِنْ خَلْقِهِ۔
فرمایا امام محمد باقر علیہ السلام نے کہ اس دنیا کی نعمتیں تو خدا ہر نیک و بد کو دیتا ہے لیکن ایمان اپنے برگزیدہ بندوں کو ہی دیتا ہے۔
مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ مُيَسِّرٍ قَالَ قَالَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) إِنَّ الدُّنْيَا يُعْطِيهَا الله عَزَّ وَجَلَّ مَنْ أَحَبَّ وَمَنْ أَبْغَضَ وَإِنَّ الإيمَانَ لا يُعْطِيهِ إِلا مَنْ أَحَبَّهُ۔
فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے دنیا کی نعمتیں تو خدا ہر دوست دشمن کو دیتا ہے لیکن ایمان تو اسی کو دیتا ہے جسے وہ دوست رکھتا ہے۔