مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

قرآن پڑھتے وقت کی دعا

(5-44)

حدیث نمبر 1

قَالَ : كَانَ أَبُو عَبْدِ اَللَّهِ عَلَيْهِ اَلسَّلاَمُ يَدْعُو عِنْدَ قِرَاءَةِ كِتَابِ اَللَّهِ عَزَّ وَ جَلَّ اَللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ اَلْحَمْدُ أَنْتَ اَلْمُتَوَحِّدُ بِالْقُدْرَةِ وَ اَلسُّلْطَانِ اَلْمَتِينِ وَ لَكَ اَلْحَمْدُ أَنْتَ اَلْمُتَعَالِي بِالْعِزِّ وَ اَلْكِبْرِيَاءِ وَ فَوْقَ اَلسَّمَاوَاتِ وَ اَلْعَرْشِ اَلْعَظِيمِ رَبَّنَا وَ لَكَ اَلْحَمْدُ أَنْتَ اَلْمُكْتَفِي بِعِلْمِكَ وَ اَلْمُحْتَاجُ إِلَيْكَ كُلُّ ذِي عِلْمٍ رَبَّنَا وَ لَكَ اَلْحَمْدُ يَا مُنْزِلَ اَلْآيَاتِ وَ اَلذِّكْرِ اَلْعَظِيمِ رَبَّنَا فَلَكَ اَلْحَمْدُ بِمَا عَلَّمْتَنَا مِنَ اَلْحِكْمَةِ وَ اَلْقُرْآنِ اَلْعَظِيمِ اَلْمُبِينِ اَللَّهُمَّ أَنْتَ عَلَّمْتَنَاهُ قَبْلَ رَغْبَتِنَا فِي تَعَلُّمِهِ وَ اِخْتَصَصْتَنَا بِهِ قَبْلَ رَغْبَتِنَا بِنَفْعِهِ اَللَّهُمَّ فَإِذَا كَانَ ذَلِكَ مَنّاً مِنْكَ وَ فَضْلاً وَ جُوداً وَ لُطْفاً بِنَا وَ رَحْمَةً لَنَا وَ اِمْتِنَاناً عَلَيْنَا مِنْ غَيْرِ حَوْلِنَا وَ لاَ حِيلَتِنَا وَ لاَ قُوَّتِنَا اَللَّهُمَّ فَحَبِّبْ إِلَيْنَا حُسْنَ تِلاَوَتِهِ وَ حِفْظَ آيَاتِهِ وَ إِيمَاناً بِمُتَشَابِهِهِ وَ عَمَلاً بِمُحْكَمِهِ وَ سَبَباً فِي تَأْوِيلِهِ وَ هُدًى فِي تَدْبِيرِهِ وَ بَصِيرَةً بِنُورِهِ اَللَّهُمَّ وَ كَمَا أَنْزَلْتَهُ شِفَاءً لِأَوْلِيَائِكَ وَ شَقَاءً عَلَى أَعْدَائِكَ وَ عَمًى عَلَى أَهْلِ مَعْصِيَتِكَ وَ نُوراً لِأَهْلِ طَاعَتِكَ اَللَّهُمَّ فَاجْعَلْهُ لَنَا حِصْناً مِنْ عَذَابِكَ وَ حِرْزاً مِنْ غَضَبِكَ وَ حَاجِزاً عَنْ مَعْصِيَتِكَ وَ عِصْمَةً مِنْ سَخَطِكَ وَ دَلِيلاً عَلَى طَاعَتِكَ وَ نُوراً يَوْمَ نَلْقَاكَ نَسْتَضِيءُ بِهِ فِي خَلْقِكَ وَ نَجُوزُ بِهِ عَلَى صِرَاطِكَ وَ نَهْتَدِي بِهِ إِلَى جَنَّتِكَ اَللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ مِنَ اَلشِّقْوَةِ فِي حَمْلِهِ وَ اَلْعَمَى عَنْ عَمَلِهِ وَ اَلْجَوْرِ عَنْ حُكْمِهِ وَ اَلْعُلُوِّ عَنْ قَصْدِهِ وَ اَلتَّقْصِيرِ دُونَ حَقِّهِ اَللَّهُمَّ اِحْمِلْ عَنَّا ثِقْلَهُ وَ أَوْجِبْ لَنَا أَجْرَهُ وَ أَوْزِعْنَا شُكْرَهُ وَ اِجْعَلْنَا نُرَاعِيهِ وَ نَحْفَظُهُ اَللَّهُمَّ اِجْعَلْنَا نَتَّبِعُ حَلاَلَهُ وَ نَجْتَنِبُ حَرَامَهُ وَ نُقِيمُ حُدُودَهُ وَ نُؤَدِّي فَرَائِضَهُ اَللَّهُمَّ اُرْزُقْنَا حَلاَوَةً فِي تِلاَوَتِهِ وَ نَشَاطاً فِي قِيَامِهِ وَ وَجِلاً فِي تَرْتِيلِهِ وَ قُوَّةً فِي اِسْتِعْمَالِهِ فِي آنَاءِ اَللَّيْلِ وَ أَطْرَافِ اَلنَّهَارِ اَللَّهُمَّ وَ اِشْفِنَا مِنَ اَلنَّوْمِ بِالْيَسِيرِ وَ أَيْقِظْنَا فِي سَاعَةِ اَللَّيْلِ مِنْ رُقَادِ اَلرَّاقِدِينَ وَ نَبِّهْنَا عِنْدَ اَلْأَحَايِينِ اَلَّتِي يُسْتَجَابُ فِيهَا اَلدُّعَاءُ مِنْ سِنَةِ اَلْوَسْنَانِينَ اَللَّهُمَّ اِجْعَلْ لِقُلُوبِنَا ذَكَاءً عِنْدَ عَجَائِبِهِ اَلَّتِي لاَ تَنْقَضِي وَ لَذَاذَةً عِنْدَ تَرْدِيدِهِ وَ عِبْرَةً عِنْدَ تَرْجِيعِهِ وَ نَفْعاً بَيِّناً عِنْدَ اِسْتِفْهَامِهِ اَللَّهُمَّ إِنَّا نَعُوذُ بِكَ مِنْ تَخَلُّفِهِ فِي قُلُوبِنَا وَ تَوَسُّدِهِ عِنْدَ رُقَادِنَا وَ نَبْذِهِ وَرَاءَ ظُهُورِنَا وَ نَعُوذُ بِكَ مِنْ قَسَاوَةِ قُلُوبِنَا لِمَا بِهِ وَعَظْتَنَا اَللَّهُمَّ اِنْفَعْنَا بِمَا صَرَفْتَ فِيهِ مِنَ اَلْآيَاتِ وَ ذَكِّرْنَا بِمَا ضَرَبْتَ فِيهِ مِنَ اَلْمَثُلاَتِ وَ كَفِّرْ عَنَّا بِتَأْوِيلِهِ اَلسَّيِّئَاتِ وَ ضَاعِفْ لَنَا بِهِ جَزَاءً فِي اَلْحَسَنَاتِ وَ اِرْفَعْنَا بِهِ ثَوَاباً فِي اَلدَّرَجَاتِ وَ لَقِّنَا بِهِ اَلْبُشْرَى بَعْدَ اَلْمَمَاتِ اَللَّهُمَّ اِجْعَلْهُ لَنَا زَاداً تُقَوِّينَا بِهِ فِي اَلْمَوْقِفِ بَيْنَ يَدَيْكَ وَ طَرِيقاً وَاضِحاً نَسْلُكُ بِهِ إِلَيْكَ وَ عِلْماً نَافِعاً نَشْكُرُ بِهِ نَعْمَاءَكَ وَ تَخَشُّعاً صَادِقاً نُسَبِّحُ بِهِ أَسْمَاءَكَ فَإِنَّكَ اِتَّخَذْتَ بِهِ عَلَيْنَا حُجَّةً قَطَعْتَ بِهِ عُذْرَنَا وَ اِصْطَنَعْتَ بِهِ عِنْدَنَا نِعْمَةً قَصُرَ عَنْهَا شُكْرُنَا اَللَّهُمَّ اِجْعَلْهُ لَنَا وَلِيّاً يُثَبِّتُنَا مِنَ اَلزَّلَلِ وَ دَلِيلاً يَهْدِينَا لِصَالِحِ اَلْعَمَلِ وَ عَوْناً هَادِياً يُقَوِّمُنَا مِنَ اَلْمَيْلِ وَ عَوْناً يُقَوِّينَا مِنَ اَلْمَلَلِ حَتَّى يَبْلُغَ بِنَا أَفْضَلَ اَلْأَمَلِ اَللَّهُمَّ اِجْعَلْهُ لَنَا شَافِعاً يَوْمَ اَللِّقَاءِ وَ سِلاَحاً يَوْمَ اَلاِرْتِقَاءِ وَ حَجِيجاً يَوْمَ اَلْقَضَاءِ وَ نُوراً يَوْمَ اَلظَّلْمَاءِ يَوْمَ لاَ أَرْضَ وَ لاَ سَمَاءَ يَوْمَ يُجْزَى كُلُّ سَاعٍ بِمَا سَعَى اَللَّهُمَّ اِجْعَلْهُ لَنَا رَيّاً يَوْمَ اَلظَّمَإِ وَ فَوْزاً يَوْمَ اَلْجَزَاءِ مِنْ نَارٍ حَامِيَةٍ قَلِيلَةِ اَلْبُقْيَا عَلَى مَنْ بِهَا اِصْطَلَى وَ بِحَرِّهَا تَلَظَّى اَللَّهُمَّ اِجْعَلْهُ لَنَا بُرْهَاناً عَلَى رُءُوسِ اَلْمَلَإِ يَوْمَ يُجْمَعُ فِيهِ أَهْلُ اَلْأَرْضِ وَ أَهْلُ اَلسَّمَاءِ اَللَّهُمَّ اُرْزُقْنَا مَنَازِلَ اَلشُّهَدَاءِ وَ عَيْشَ اَلسُّعَدَاءِ وَ مُرَافَقَةَ اَلْأَنْبِيَاءِ إِنَّكَ سَمِيعُ اَلدُّعٰاءِ۔

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام قرآن پڑھتے وقت دعا کرتے تھے یا رب تو ہمارا رب ہے حمد تیرے ہی لیے ہے تو واحد ہے اپنی قدررت اور پوری قوت سے حمد تیرے ہی لیے ہے تو اپنی عزت اور بزرگی کے سبب سے بالاتر ہے اور آسمان و عرش کے اوپر تیرا جلال چھایا ہوا ہے تو ہمارا رب ہے حمد تیرے ہی لیے ہے تو اپنے علم سے ہر کام کو پورا کرنے والا ہے اور ہر ذی علم تیرا محتاج ہے اے رب حمد تیرے ہی لیے ہے اے آیات ذکر عظیم کے نازل کرنے والے اے ہمارے رب حمد تیرے ہی لیے ہے اس بنا پر کہ تو نے ہمیں حکمت اور قرآن عظیم مبین کی تعلیم دی یا اللہ تو نے اس وقت ہمیں سکھایا جبکہ تعلیم کی طرف ہماری رغبت نہ تھی اور اس سے مخصوص کیا جبکہ اس کے نفع کی طرف ہماری رغبت نہ تھی یا اللہ جب ہم سے یہ تھا تو تجھ سے یہ تھا اور پر تو نے جو کچھ کیا اپنے فضل و کرم و احسان سے کیا ہماری طاقت و قوت سے یہ امر باہر تھا یا اللہ ہمارے لیے محبوب بنا قرآن کی عمدہ تلاوت کو اور اس کی آیات کے حفظ کرنے کو اور آیات متشابہات پر ایمان کو محکم آیات پر عمل کو اور سبب تلاش کرنے میں اس کی تاویل کے اور ہدایت حاصل کرنا اس کی تدبیر سے بصیرت حاصل کرنا اس کے نور سے یا اللہ جو تو نے نازل کیا ہے وہ شفا ہے تیرے اولیاء کے لیے اور بدبختی ہے تیرے دشمنوں کے لیے اور اندھا پن ہے اہل معصیت کے لیے اور نور ہے اہل اطاعت کے لیے اور خداوندا اس تلاوت کو اپنے عذاب سے محفوظ رہنے کے لیے قلعہ بنا دے اور اپنے غضب سے محفوظ رہنے کا ذریعہ اور اپنی معصیت سے روکنے والا اور اپنے غصہ سے بچانے والا اور اپنی اطاعت کی دلیل اور روز قیامت کا ایسا نور کہ لوگ اس سے روشنی حاصل کریں اور ہم اس نور کی روشنی میں صراط سے گزر جائیں اور تیری جنت کی طرف راستہ پائیں یا اللہ میں پناہ مانگتا ہوں اس بدبختی سے جو اس کتاب کے اٹھانے کے متعلق ہو اور اس پر عمل کرنے میں کوتاہی ظاہر ہو اور غافل ہونے کے اس کے حکم کے اور جادہ مستقیم سے باہر جانے سے اور کوتاہی اس کے حق سے یا اللہ سنگینی عمل قرآن کو ہم سے اٹھا لے اور اس کے پڑھنے کا اجر ہم کو عطا کر اور توفیق دے اس کے شکر کی اور اسکی رعایت کرنے اور حفظ کرنے کی یا اللہ ہم اس کی جلالت شان کی پیروی کریں اور اس کے حرام سے بچیں اور اس کے حدود کو قائم کریں اورر اس کے فرائض کو ادا کریں یا اللہ اس کی تلاوت میں حلاوت کا چسکا دے اورر اس کے پڑھنے میں خوشی دے اور اس کی ترتیل کے وقت اپنا خوف دل میں پیدا کر اور اس پر عمل کرنے کی قوت دے رات کی تاریکی اور دن کے حصوں میں یا اللہ خداوندا ہماری نیند کو کم کر دے اور رات میں مجھے بیدار رکھ جو سونے والوں کے سونے سے بہتر ہے اور ہوشیار رکھ دعا قبول ہونے کے اوقات میں وہ بیہوش کی بے ہوشی سے افضل ہے خدایا ہمارے قلوب کو زیرکی دے قرآن کے ان عجیب اسلوب بیان کو سمجھنے کی جو ختم نہ ہوں گے اور لذت دے اس کے بار بار پڑھنے میں اور آنکھوں میں آنسو دے اس سے روگردانی کرنے میں اور کافی نفع دے اس کے متعلق سوال کرنے میں یا اللہ میں پناہ مانگتا ہوں اس سے کہ ہمارے دلوں میں اس کی مخالفت پیدا ہو اور اس سے کہ ہم رات کو آرام سے سوئیں اور اس کی تلاوت کو پس پشت ڈالیں اور ہم مانگتے ہیں اپنے دلوں کی سختی سے اس چیز کے بارے میں جس کو تو نے ہدایت کی ہے یا اللہ ہم کو نفع دے جو آیات تو نے بیان کی ہیں قرآن میں اور ہم کو معاف کر دے جو آیات کی تاویل میں غلطیاں ہوئی ہوں اور ہمارے حسنات کو کئی گنا کر دے اور اس کے ثواب میں ہمارے درجات کو بلند کر اور مرنے کے بعد نجات کی بشارت دے اورر اس کی تلاوت کو زاد راہ آخرت قرار دے تاکہ جب تیرے سامنے آئیں تو خالی دل ہو کر آئیں اور ایسے کھلے راستے سے جو تجھ تک پہنچانے والا ہو اور ایسا علم نافع عطا کر جس سے ہم تیری نعمتوں کا شکر ادا کریں اور ایسا سچا خشوع و خضوع دے کہ ہم تیرے ناموں کی تسبیح کریں یا اللہ تو نے اس قرآن سے ہم پر حجت قائم کی ہے اور ہمارے عذر کو قطع کیا ہے اور باوجود ہمارے شکر کی کمی کی تو نے ہم کو اپنی نعمتوں سے مخصوص کیا یا اللہ اس قرآن کو ہمارا ولی قرار دے تاکہ ہم مصیبتوں میں ثابت قدم رہیں اور ہمارا رہنما بنا تاکہ ہم اعمال صالحہ بجا لائیں اور اس کو ہمارا مددگار اور ہادی بنا تا کہ وہ ہم کو رات کی عبادت کی قوت دے دے اور ایسا مددگار بنا کہ وہ کسب مال کی قوت دے تاکہ ہم اس سے اپنی بہترین امیدیں بر لائیں یا اللہ اس قرآن کو ہمارا شفیع قرار دینا اور ایسا سامان دے کہ ہم روز قیامت ملائکہ کے عذاب سے محفوظ رہیں اور یوم حساب اپنے مقصد کے پانے والے ہوں اور ایسا نورر قرار دے کہ اس سے اس تاریک دن میں روشنی حاصل کریں جب نہ زمین ہو گی نہ آسمان اور وہ ایسا دن ہو گا کہ ہر کوشش کرنے والا اپنی کوشش کا بدلہ پائے گا یا اللہ اس کو سیراب کرنے والا بنا پیاس کے دن اور روز قیامت کے لیے نور قرار دے اور بچا لے اس بھڑکتی آگ سے جو اشقیاء پر جب بھڑکے گی تو ان کے جسم کا کوئی حصہ باقی نہ چھوڑے گی خداوندا اس قرآن کو دلیل نجات قرار دے۔ لوگوں کے مجمع کے سامنے جب سب جمع ہوں زمین و آسمان والے خدایا ہمیں شہیدوں کا مرتبہ اور عاقبت بخیر لوگوں کا عیش اور انبیاء کی ہمراہی دے تو دعا کا سننے والا ہے۔