مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

اس کے بارے میں جو قرآن کی قرآت سن کر بیہوش ہو جاتا ہے

(6-5)

حدیث نمبر 1

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَاقَ الضَّبِّيِّ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الأرْمَنِيِّ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ الْحَكَمِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ قُلْتُ إِنَّ قَوْماً إِذَا ذَكَرُوا شَيْئاً مِنَ الْقُرْآنِ أَوْ حُدِّثُوا بِهِ صَعِقَ أَحَدُهُمْ حَتَّى يُرَى أَنَّ أَحَدَهُمْ لَوْ قُطِعَتْ يَدَاهُ أَوْ رِجْلاهُ لَمْ يَشْعُرْ بِذَلِكَ فَقَالَ سُبْحَانَ الله ذَاكَ مِنَ الشَّيْطَانِ مَا بِهَذَا نُعِتُوا إِنَّمَا هُوَ اللِّينُ وَالرِّقَّةُ وَالدَّمْعَةُ وَالْوَجَلُ. أَبُو عَلِيٍّ الأشْعَرِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الأرْمَنِيِّ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ الْحَكَمِ عَنْ جَابِرٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) مِثْلَهُ۔

جابر سے مروی ہے کہ میں نے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں کہ جب ان کے سامنے قرآن یا ثواب قرآن کا ذکر کیا جاتا ہے تو ان کو غش آ جاتا ہے اگر ایسی حالت میں ان کےہاتھ پاؤں کاٹ لیے جائیں تو ان کو خبر نہ ہو۔ حضرت نے یہ سن کر فرمایا سبحان اللہ یہ عمل شیطان ہے ان کا وصف نرمی طبیعت، رقت قلب، اشک باری اور خوف خدا سے ہونا چاہیے۔ عبداللہ بن الحکم نے جابر سے انھوں نے امام محمد باقر علیہ السلام سے یہی حدیث بیان کی ہے۔