مؤلف الشیخ مولانا محمد بن یعقوب الکلینی

مترجم مفسرِ قرآن مولانا سید ظفر حسن نقوی

حسن المعاشرت

(7-2)

حدیث نمبر 1

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَمَّادٍ عَنْ حَرِيزٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ مُسْلِمٍ قَالَ قَالَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) مَنْ خَالَطْتَ فَإِنِ اسْتَطَعْتَ أَنْ تَكُونَ يَدُكَ الْعُلْيَا عَلَيْهِمْ فَافْعَلْ۔

فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے جس سے تمہارا میل جول ہو اگر ممکن ہو تو سخاوت میں تمہارا ہاتھ اس سے بلند ہو تو ایسا ضرور کرو۔

حدیث نمبر 2

عِدَّةٌ مِنْ أَصْحَابِنَا عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ مِهْرَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ أَبِي الرَّبِيعِ الشَّامِيِّ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) وَالْبَيْتُ غَاصٌّ بِأَهْلِهِ فِيهِ الْخُرَاسَانِيُّ وَالشَّامِيُّ وَمِنْ أَهْلِ الآفَاقِ فَلَمْ أَجِدْ مَوْضِعاً أَقْعُدُ فِيهِ فَجَلَسَ أَبُو عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) وَكَانَ مُتَّكِئاً ثُمَّ قَالَ يَا شِيعَةَ آلِ مُحَمَّدٍ اعْلَمُوا أَنَّهُ لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَمْلِكْ نَفْسَهُ عِنْدَ غَضَبِهِ وَمَنْ لَمْ يُحْسِنْ صُحْبَةَ مَنْ صَحِبَهُ وَمُخَالَقَةَ مَنْ خَالَقَهُ وَمُرَافَقَةَ مَنْ رَافَقَهُ وَمُجَاوَرَةَ مَنْ جَاوَرَهُ وَمُمَالَحَةَ مَنْ مَالَحَهُ يَا شِيعَةَ آلِ مُحَمَّدٍ اتَّقُوا الله مَا اسْتَطَعْتُمْ وَلا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا بِالله۔

راوی کہتا ہے کہ میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا حضرت کا گھر لوگوں سے بھرا ہوا تھا اس میں خراسانی، شامی اور ادھر ادھر کے لوگ تھے۔ میں نے کوئی جگہ بیٹھنے کی نہ پائی۔ حضرت بیماری کی وجہ سے تکیہ لگائے بیٹھے تھے۔ فرمایا اے شیعان آل محمد یہ جان لو کہ ہم میں سے وہ شخص نہیں جو غصہ کے وقت اپنے نفس پر قابو نہ رکھے اور جو اپنے ساتھیوں سے اچھی صحبت نہ رکھے اور حسن معاشرت روا نہ رکھے اس سے جو اس سے اچھا برتاؤ نہ کرے اور برفق و مدار پیش نہ آئے اس سے جو اس سے طرح پیش آئے اور اچھی طرح بات چیت نہ کرے جو اس سے ہمکلام ہو اور مواکلت روا نہ رکھے جو اس کے ساتھ کھانا چاہے اسے شیعان آل محمد اپنی استطاعت کے لحاظ سے اللہ سے ڈرو اور مدد اور قوت نہیں ہے مگر اللہ سے۔

حدیث نمبر 3

عَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ أَبِي عُمَيْرٍ عَمَّنْ ذَكَرَهُ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) فِي قَوْلِ الله عَزَّ وَجَلَّ إِنَّا نَراكَ مِنَ الْمُحْسِنِينَ قَالَ كَانَ يُوَسِّعُ الْمَجْلِسَ وَيَسْتَقْرِضُ لِلْمُحْتَاجِ وَيُعِينُ الضَّعِيفَ۔

راوی نے اس آیت کے متعلق پوچھا قیدیوں نے حضرت یوسف علیہ السلام سے کہا ہم آپ کو احسان کرنے والوں میں سے دیکھتے ہیں۔ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ یوسف علیہ السلام زندان میں اس طرح رہے کہ جگہ تنگ ہوئی تو قیدیوں کے لیے اپنا بدن سمیٹ کر گنجائش پیدا کر دی اور امیر قیدیوں سے محتاج قیدیوں کو قرضہ دلا دی اور کمزوروں کی مدد کی۔

حدیث نمبر 4

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ عَنْ عَلاءِ بْنِ الْفُضَيْلِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله (عَلَيهِ السَّلام) قَالَ كَانَ أَبُو جَعْفَرٍ (عَلَيهِ السَّلام) يَقُولُ عَظِّمُوا أَصْحَابَكُمْ وَوَقِّرُوهُمْ وَلا يَتَهَجَّمْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَعْضٍ وَلا تَضَارُّوا وَلا تَحَاسَدُوا وَإِيَّاكُمْ وَالْبُخْلَ كُونُوا عِبَادَ الله الْمُخْلَصِينَ الصَّالِحِينَ۔

فرمایا حضرت ابو عبداللہ علیہ السلام نے کہ اپنے اصحاب کی تعظیم کرو اور ان کے وقار کو قائم رکھو اور ایک دوسرے پر چڑھائی نہ کرو اور نقصان نہ پہنچاؤ اور حسد نہ کرو اور اپنے آپ کو بخل سے بچاؤ اور خدا کے مخلص بندے بنو۔

حدیث نمبر 5

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْحَجَّالِ عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي يَزِيدَ وَثَعْلَبَةَ وَعَلِيِّ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ بَعْضِ مَنْ رَوَاهُ عَنْ أَحَدِهِمَا (عَلَيهِما السَّلام) قَالَ الإنْقِبَاضُ مِنَ النَّاسِ مَكْسَبَةٌ لِلْعَدَاوَةِ۔

فرمایا حضرت امام محمد باقر علیہ السلام یا امام جعفر صادق علیہ السلام میں سے کسی نے کہ لوگوں سے کھچا رہنا عداوت کا باعث ہو جاتا ہے۔